پشاور بس منصوبہ: سنگین کوتاہی، مالی نقصان

Last Updated On 04 April,2019 08:46 am

لاہور: (روزنامہ دنیا) خیبرپختونخوا حکومت کے میگا پراجیکٹ پشاور بی آر ٹی میں تاخیر اور ناقص منصوبہ بندی پر صوبائی انسپکشن ٹیم نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کر دی، ڈیزائن میں تبدیلی کے باعث منصوبے کی لاگت میں اضافہ ہوا اور عوام کے پیسے کو بی آر ٹی پر ضائع کیا گیا۔

صوبائی انسپکشن ٹیم نے اپنی رپورٹ میں بی آر ٹی منصوبے میں کئی خامیوں کی نشاندہی کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی آر ٹی منصوبہ مناسب منصوبہ بندی کے بغیر شروع کیا گیا، ڈیزائن کے کام میں غفلت برتی گئی اور فزیبلٹی سٹڈی میں خامیوں کے باعث منصوبے میں تبدیلیاں کی گئیں۔ پیدل سفر کرنے والے لوگوں کی گزر گاہوں کا خیال نہ رکھا گیا، ناقص منصوبہ بندی کے باعث ٹریفک کا نظام شدید متاثر ہوگیا اور مستقبل میں موجودہ سگنلز سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ بی آر ٹی باتھ رومز انتہائی ناقص اور غیر معیاری بنائے گئے ہیں، غیر معیاری کام کے باعث منصوبے میں جگہ جگہ دراڑیں پڑ گئیں۔ سروس روڈ کے مین روڈ سے منسلک ہونے سے ٹریفک مسائل پیدا ہوئے ، بعض مقامات پر پیدل چلنے والوں کو سڑک عبور کرنے کے لئے 1600میٹر چلنا پڑے گا۔ پی سی ون میں شور اور شہریوں کی نجی آزادی کا خیال نہیں رکھا گیا۔

رپورٹ میں صوبائی انسپکشن ٹیم کی جانب سے تجاویز دی گئی ہیں کہ ناقص منصوبہ بندی سے وابستہ اداروں کا احتساب کیا جائے اور ٹریفک کا مناسب بندوبست کر کے شہریوں کے لئے آسانی پیدا کی جائے۔ تہکال، آبدرہ اور بورڈ بازار مناسب جگہ منتقل کئے جائیں، پشاور یونیورسٹی کے اطراف کی زمین خرید کر سڑک کشادہ کی جائے۔ ٹریفک کنٹرول کرنے کے لئے سپیڈ بریکر بنائے جائیں۔ نکاسی آب کا مناسب بندوبست کیا جائے، منصوبے کا ڈیزائن غلط اور جلد بازی میں بنایا گیا حکومت کارروائی کرے۔
پشاور بس منصوبہ