لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے درمیان تلخی، ہنگامہ آرائی اور احتجاج عروج پر رہا، ن لیگ کے دور میں لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں کرپشن کے تذکرے نے ہنگامہ آرائی کی شکل اختیار کر لی۔
خواتین کی جدوجہد کے اعتراف میں پنجاب اسمبلی نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کر لی۔ قرارداد کی منظوری کے باوجود خواتین شکوے کرتی رہیں۔
پنجاب اسمبلی کے ایوان میں کرپشن کے تذکرے پر حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے آ گئے۔ صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال نے سابق دور حکومت میں لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں کرپشن کا ذکر کیا تو مسلم لیگ ن کے ارکان بھڑک اٹھے۔
میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ راتوں رات ترکی کی کمپنی بنا دی گئی۔ مسلم لیگ ن نے ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ ہم پر بے ضابطگیوں کا الزام غلط ہے۔ بے شک پارلیمانی کمیٹی بنا لی جائے، الزام تراشی اور تلخی بڑھی تو ایوان میں ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔
نعرہ بازی کرتے ہوئے ن لیگ کے ارکان سپیکر ڈائس کے آگے آ گئے۔ پینل آف چئیرمین میاں شفیع محمد ہنگامہ آرائی کو کنٹرول کر کے ایوان کو ایجنڈے کی کارروائی کی طرف لائے۔ پنجاب اسمبلی نے خواتین کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد بھی متقفہ طور پر منظور کی۔