لاہور: (دنیا نیوز) گرفتار جاسوس کلبھوشن یادیو کے اقرار نے بھارتی چہرہ بے نقاب کر دیا۔ ذرائع کے مطابق کلبھوشن یادیو کا اقرار پاکستان کے تحریری جواب کا حصہ ہے، کلبھوشن نے ایس ایس پی چودھری اسلم کے قتل میں ملوث ہونے کا بھی اقرار کیا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے عالمی عدالت میں جواب جمع کرایا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا ہے کہ بلوچستان اور کراچی میں دہشتگردی کا ٹاسک دیا گیا تھا جبکہ کلبھوشن کو حسین مبارک پٹیل نام کا پاسپورٹ بھارتی حکومت نے جاری کیا، کلبھوشن جاسوس ہے۔
تحریری جواب میں کہا گیا کہ ویانا کنونشن کے تحت کلبھوشن تک قونصلر رسائی نہیں دی جا سکتی، پاسپورٹ جعلی تھا تو کلبھوشن نے 17 بار ممبئی اور دہلی کا سفر کیسے کیا۔
یہ بات بھی اہم ہے کہ مقبوضہ وادی میں دہشت گردی کی علامت بھارت پاکستان میں بھی کئی بے گناہ انسانوں کا قاتل ہے۔ بلوچستان کا قصاب کلبھوشن یادیو 1345 معصوم پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث ہے۔ دی ہیگ میں جاسوس یادیو کیس کی سماعت اٹھارہ فروری سے شروع ہو رہی ہے۔ بھارت اپنے اس قصائی کو بچانےکےلیے بھرپور کوشش کر رہا ہے۔
کلبھوشن مبارک پاٹیل کے نام پر بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث رہا ہے، اس بات کا اعتراف وہ خود بھی کر چکا ہے جبکہ بھارت کلبھوشن کو جاسوس قراردینے کی تردید کرتا ہے۔ لیکن کلبھوشن کی پاکستان میں حسین مبارک پاٹیل کےنام سے رہنے کی معقول وجہ آج تک نہیں بتا سکا۔
بھارت کا کہنا ہے یادیو کو ایران سے گرفتار کیا گیا لیکن کلبھوشن خود کئی بار پاکستان آنے جانے اور اپنی گرفتاری کی تصدیق کرچکا ہے۔ پاکستان میں کرکٹ، سیاحت، امپورٹ ایکسپورٹ کو تباہ کر کے تین بلین ڈالر کا نقصان پہنچانے کا ذمہ دار بھی یہ ہی کلبھوشن یادیو ہے۔
عالمی عدالت انصاف میں جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں شروع ہو رہی ہے۔