ظلم اور کفر کا معاشرہ چل سکتا ہے، ناانصافی کا نہیں: چیف جسٹس

Last Updated On 11 January,2019 10:33 pm

لاہور: (دنیا نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ظلم اور کفر کا معاشرہ چل سکتا ہے، ناانصافی کا نہیں، کبھی کسی کے کام میں مداخلت نہیں کی۔

لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں نامزد چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ بھی شریک ہوئے۔

تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ میں لاہور ہائیکورٹ کا بہت مشکور ہوں، میری یہاں سے نسبت بہت پرانی ہے، میرے والد صاحب نے یہی سے پریکٹس کی۔ بڑے بڑے وکلا بغیر فیس کے اپنی خدمات سرانجام دیتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ طاس معاہدے کے تحت ہمیں پورا پانی نہیں مل سکتا، چیف جسٹس

چیف جسٹس نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں بہت سے نعمتوں سے نوازا ہے، اب عوام کو وہ انصاف نہیں مل رہا جو پہلے ملا کرتا تھا، ججز سے گزارش ہے کہ اس کام کو ملازمت سمجھ کر نہ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے نیک نیتی سے جوڈیشل ایکٹوزم کی بنیاد رکھی، کبھی کسی کے کام میں مداخلت نہیں کی جبکہ ہسپتالوں کے دوروں میں مریضوں کو میسر سہولیات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ظلم اور کفر کا معاشرہ چل سکتا ہے لیکن ناانصافی کا نہیں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ جھوٹے ریفرنسز سے ججز کو بلیک میل نہیں ہونے دیں گے، 14 جنوری کو پولیس ریفارمز کی شکل میں تحفہ دیں گے۔