کراچی: سرکاری کالی بھیڑوں کی بھتہ وصولی، ٹھیلوں اور پتھاروں کی بھرمار

Last Updated On 04 January,2019 11:38 am

کراچی: (دنیا نیوز) شہر قائد میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن سے بھی انسداد تجاوزات کے عملہ کی مبینہ بھتہ وصولی نہ رک سکی، شہر کے پوش علاقے کلفٹن سمیت دیگر مقامات پر مبینہ بھتہ وصولی کے تحت تجاوزات لگانے کی کھلی چھوٹ دے دی گئی، شہری تجاوزات مافیا کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔

ایک طرف تجاوزات کےخلاف آپریشن، دوسری جانب اندھی کمائی۔ سپریم کورٹ کا حکم سرکاری کالی بھیڑوں کیلئے سونے کی مرغی ثابت ہوا۔  کراچی کے پوش علاقوں میں ضلعی انتظامیہ کے کچھ موقع پرستوں نے مبینہ بھتہ کے عوض تجاوزات لگانے کی کھلی چھوٹ دے دی۔

کلفٹن سمیت دیگرعلاقوں میں گرین بیلٹ، فٹ پاتھ حتیٰ کہ سروس روڈ تک نہیں چھوڑے گئے۔ تجاوزات کو تحفظ دینے میں کے ایم سی، ڈی ایم سیز، ضلعی انتظامیہ اور لینڈ کنٹرول کا متعلقہ عملہ سرگرم ہے۔ شہرمیں تجاوزات کے خلاف تاریخی کاروائیوں کو جہاں سراہا جارہا ہے، وہیں شہری کلفٹن سمیت دیگر مقامات پر تجاوزات کی بھرمار کے خاتمے کیلئے اقدامات کا بھی مطالبہ کررہے ہیں۔

کلفٹن سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں مصروف و اہم مقامات پر ٹھیلے، پتھاروں کی بھرمار ہے، گرین بیلٹس پر ہوٹل اور ریسٹورنٹ قائم ہیں، سروس روڈ پر پارکنگ مافیا قابض ہے، بہتی گنگا میں متعلقہ پولیس بھی ہاتھ دھونے کے بجائے نہانے میں مصروف ہے۔