راولپنڈی: (دنیا نیوز) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اب تک 843 میں سے 233 قلعوں کی تعمیر مکمل کی جاچکی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاک افغان بارڈر پر 1200 کلومیٹرکے علاقے میں سے 802 کلومیٹر پر کام مکمل ہو گیا جبکہ دو ہزار 611 کلومیٹر باڑ کی تعمیر کا کام جاری ہے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا کام تیزی سے جاری ہے۔ مشکلات کے باوجود 802 کلو میٹر باڑ لگا دی گئی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک افغان سرحد پر 843 میں سے 233 قلعوں کی تعمیر بھی مکمل ہوچکی ہے جبکہ ترجیحی علاقوں میں کام تیزی سے آگے بڑھایاجا رہا ہے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ باڑ لگانے کا عمل دسمبر 2019ء تک مکمل کر لیا جائے گا۔ باڑ اور چوکیوں کے قیام سے پاک، افغان سرحد پر دہشتگردوں کی آمدو رفت روکنے میں مدد ملے گی اور دنوں ممالک کے پر امن عوام اس کے ثمرات سے مستفید ہوں گے۔
گزشتہ سال سرحد پر باڑ لگانے کا فیصلہ افغان سرزمین سے آئے روز ہونے والے دہشتگرد حملوں کو روکنے کے لیے کیا گیا تھا۔ پاکستان میں ہونے والے متعدد دہشتگرد حملوں کی نہ صرف منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی بلکہ دہشتگردوں نے سرحد پار کر کے کارروائیاں بھی کیں۔ آرمی پبلک اسکول پشاور میں معصوم بچوں کو نشانہ بنانے و الے دہشتگرد بھی افغانستان سے آئے تھے۔ دہشتگرد پاکستان میں داخل ہو کر بارودی سرنگیں بچھاتے تھے جس کے نتیجے میں کئی فوجی جوان اور ا فسران شہید ہوئے۔ میجر جنرل ثناء اللہ نیازی بھی ایسے ہی ایک بارودی سرنگ کے دھماکے میں شہید ہوئے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے افغانستان سے سفارتی اور عسکری سطح پر بارہا مطالبہ کیا کہ افغانستان میں موجود دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کیا گیا اور پاکستان کو مطلوب کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
پاکستان کا کہنا تھا کہ دہشتگرد افغان سر زمین پر آزادانہ نقل و حرکت کر رہے ہیں اور پاکستان میں داخل ہو کر دہشتگرد کارروائیوں کا ارتکاب کرتے ہیں۔