راولپنڈی: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی میرانشاہ آمد، سیکیورٹی صورتحال، بحالی آپریشن اور ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔
وزیرِاعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ شمالی وزیرستان کا دورہ کیا اور یادگار شہدا پر پھول چڑھائے، بعد ازاں وزیراعظم کو ملٹری آپریشن اور خطے میں استحکام کے حوالے سے جاری آپریشنز کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق عمران خان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ کسی اور ملک یا اس کی مسلح افواج نے وہ کام نہیں کیا جو پاکستان کی مسلح افواج نے کیا، ہم نے اپنے ملک میں مسلط شدہ جنگ بڑی بھاری قیمت پر لڑی، اس جنگ میں ہم نے خون اور پسینے کی قربانی دی۔
عمران خان نے کہا کہ جنگ کے نتیجے میں پاکستان کے اقتصادی اور معاشی شعبے متاثر ہوئے، ہم اس طرح کی جنگ پاکستان میں نہیں لڑیں گے، ہم افغانستان سمیت سرحدوں پر امن چاہتے ہیں، دیگر اداروں سے مل کر ہمیں افغانستان میں قیام امن کے لیے اپنا کردار جاری رکھنا چاہیے ہے۔ پاکستان میں دیرپا امن کے لیے افغانستان میں امن کا ہونا اہم ہے۔
وزیراعظم نے اعلان کیا کہ نئے اضلاع کو اختیار کی منتقلی دی جائے گی، خاصہ داروں اور لیویز اہلکاروں کو نوکریوں سے نہیں نکالا جائے گا جبکہ انصاف کی جلد فراہمی کے لیے، کونسل کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
انہوں نے شمالی وزیرستان میں یونیورسٹی کا قیام اور فاٹا کی عوام کو انشورنس کارڈ جاری کرنے کا بھی اعلان کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ فاٹا کے نئے بننے والے اضلاع کو این ایف سی سے 3 فیصد دیا جائے گا جبکہ فاٹا میں صحت، تعلیم اور روزگار کے لیے مختلف منصوبے شروع کیے جائیں گے۔ وزیراعظم نے فاٹا اور کے پی کی عوام کو کڑے وقت کا دلیری سے مقابلہ کرنے کو سراہا۔