پشاور: (دنیا نیوز) صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ مبینہ طور پر سمگل کیے جانے والے بچے اور خواتین کا تعلق افغانستان سے ہے۔
آئل ٹینکر کے ذریعے مبینہ طور پر ایران سمگل کئے جانے والے بچوں کی ویڈیو کا ڈراپ سین ہو گیا، مبینہ طور پر سمگل کئے جانے والے بچے افغانی نکلے، ویڈیو میں نظر آنے والے بچوں اور خواتین کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔
صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر بچوں کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہونے کا پروپیگنڈا کیا جاتا رہا، ویڈیو وائرل ہونے پر صوبائی حکومت نے وزارت خارجہ سے رابطہ کیا، ایران میں پاکستانی وزارت خارجہ نے بچوں کے افغانی ہونے کی تصدیق کی۔
یہ بھی پڑھیں: ایران سمگل ہونیوالے بچوں کی ویڈیو، مردان کے والدین نے اپنی بچی کو پہنچا لیا
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ خواتین اور بچے آئل ٹینکر کے ڈرائیور کے رشتہ دار ہیں، ڈرائیور اپنے رشتہ داروں کو غیر قانونی طور پر افغانستان سے ایران لے جا رہا تھا۔ خواتین اور بچے ایرانی حکام کی حراست میں ہیں، اور ان میں کوئی پاکستانی نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مردان سے اغوا ہونے والی بچی کی آئل ٹینکر میں موجودگی کی اطلاع بھی غلط ہے، مردان کی مغوی بچی کی بازیابی کیلئے پولیس کوششیں کر رہی ہے۔