اسلام آباد: (دنیا نیوز) پارلیمنٹ کا جمعرات کو ہونے والا مشترکہ اجلاس سابق خاتون اول کلثوم نواز کی وفات کے باعث چار روز کیلئے موخر کر دیا گیا، اجلاس سے صدر عارف علوی خطاب کریں گے۔
سابق وزیرِاعظم میاں نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کے انتقال کے باعث جمعرات کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس موخر کر دیا گیا ہے۔ مسلم لیگ ن نے اجلاس موخر کرنے کی درخواست کی تھی۔
دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس اب پیر 17 ستمبر کو ہو گا جس سے نومنتخب صدر ڈاکٹر عارف علوی خطاب کریں گے۔
عارف علوی پاکستان کے تیرہویں صدر منتخب ہوئے جو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے والے نویں صدر ہوں گے۔ گزشتہ 33 سال میں 8 صدور مشترکہ اجلاس سے 27 مرتبہ خطاب کر چکے ہیں۔
سابق صدر ضیاء الحق نے مارچ 1985ء سے اپریل 1988ء کے درمیان پانچ بار خطاب کیا۔ صدر غلام اسحاق خان نے دسمبر 1988ء سے دسمبر 1992ء تک مشترکہ اجلاس سے پانچ خطاب کیے۔ 27 اکتوبر 1993ء کو وسیم سجاد نے بطورصدر خطاب کیا۔
فاروق خان لغاری نے نومبر 1994ء سے مارچ 1997ء تک تین بار خطاب کیا۔ رفیق احمد تارڑ فروری 1998ء اور مارچ 1999ء دو بار مشترکہ اجلاس میں آئے۔
مارچ 1999ء سے جنوری 2004ء تک پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب نہیں کیا گیا۔ 17 جنوری 2004ء کو پرویز مشرف نے بطور صدر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا جس میں مکا دکھانے پر شدید تنقید ہوئی اور وہ دوبارہ ایوان میں نہیں آئے۔
صدر آصف زرداری نے ستمبر 2008ء سے جون 2013ء تک چھ بار خطاب کیلئے پارلیمنٹ میں آئے، وہ واحد صدر ہیں جنہیں سب سے زیادہ بار خطاب کااعزاز حاصل ہے۔
صدر ممنون حسین نے جون 2014ء سے 2017ء تک چار مرتبہ خطاب کیا۔ ان کے علاوہ سابق صدور سکندر مرزا، ایوب خان اور ذوالفقار علی بھٹو ایوان میں نہیں آئے۔