پشاور: (دنیا نیوز) پی کے 23 شانگلہ ری الیکشن کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے شوکت یوسفزئی 41 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے ہیں۔
شانگلہ پی کے 23 کے ضمنی انتخابات کے غیر حتمی نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے شوکت یوسفزئی 41 ہزار 817 ووٹ لے کر کامیاب رہے جبکہ ان کے مدمقابل پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل ن) کے محمد ارشاد 21 ہزار 925 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
کامیابی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شوکت یوسفزئی نے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں، عوام تبدیلی لے کر آ رہے ہیں، عوام چاہتے ہیں کہ اب ترقیاتی کام ہوں۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ عوام نے ثابت کیا کہ ان کو کوئی نہیں خرید سکتا، میں عوام کی امیدوں پر پورا اتروں گا، مایوس نہیں کروں گا، سب کو ساتھ لے کر چلوں گا اور شانگلہ کو مثالی ضلع بناؤں گا۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 23 میں خواتین کے 10 فیصد سے کم ووٹ کاسٹ ہونے پر اس حلقے میں ہونے والے انتخابات کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔
اس حوالے سے ولی خان نامی درخواست گزار کی جانب سے الیکشن کمیشن میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ صوبائی اسمبلی کے حلقے میں خواتین کے ووٹوں کی تعداد 10 فیصد سے کم ہے۔ اس درخواست کی سماعت چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے چار رکنی بنچ نے کی۔
درخواست گزار ولی خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ پی کے 23 شانگلہ میں بہت سے پولنگ سٹیشن ایسے ہیں جہاں ایک خاتون نے بھی ووٹ کاسٹ نہیں کیا کیونکہ 25 جولائی کو جرگے کے ذریعے اعلان بھی کروایا گیا کہ کوئی خاتون ووٹ ڈالنے کے لیے گھر سے باہر نہیں نکلے گی۔ سماعت کے دوران ویڈیو فوٹیج بھی کمیشن کے سامنے پیش کی گئی جس میں منعقدہ جرگے میں اعلان کیے جا رہے ہیں کہ کوئی خاتون ووٹ ڈالنے کے لیے نہیں جائے گی۔
شواہد اور دلائل کو سننے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اس حلقے میں ہونے والے انتخابات کو کالعدم قرار دے دیا۔