اسلام آباد: (دنیا نیوز) امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ہمیں افغانستان کا ایک ایسا پرامن حل تلاش کرنا ہو گا جو پاکستان امریکا کے مفاد میں بھی ہو۔
امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو کا پاکستان سے روانگی سے قبل نور خان ائیربیس پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے کئی ملاقاتوں میں نئی حکومت کی پالیسیوں اور دونوں ممالک میں تعلقات کو بہتر بنانے کے مواقعوں پر بات ہوئی۔
مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ملاقاتوں میں معاشی، کاروباری اور تجارتی شعبوں میں تعلقات مضبوط بنانے پر بھی بات ہوئی۔ ہمیں افغانستان کا ایک ایسا پرامن حل تلاش کرنا ہو گا جو پاکستان امریکا کے مفاد میں بھی ہو۔
اس موقع پر صحافی نے مائیک پومپیو سے سوال کیا کہ کیا ایسی کوئی یقین دہانی ملی ہے جس کے تحت پاکستان کی فوجی امداد بحال ہو سکے، اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں آگے بڑھنا ہے، ابھی بہت سی بات چیت ہونا ہے، فوجی سطح پر تعلقات برقرار ہیں جبکہ دوسری سطح پر تعلقات نہیں ہیں۔ ہمیں بہت سے امور پر مل کر چلنا ہے، امید ہے یہ ملاقات آگے بڑھنے کی بنیاد بنے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے واضح پیغام دیدیا ہے کہ یہ مشترکہ عزم پر مل کر عمل کرنے کا وقت ہے، ہم ماضی میں بہت باتیں کر چکے، بہت معاہدے کر لیے، مگر عمل کچھ نہیں ہوا۔
مائیک پومپیو نے بتایا کہ وزیرِاعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے ساتھ اب عملی اقدامات کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے، عملی اقدامات سے دونوں ممالک کے درمیان اعتماد بحال ہو گا اور یہی اس ملاقات کا مقصد تھا۔