لاہور: (تجزیہ: سید ظفر ہاشمی ) اقتدار میں آتے ہی پارٹی کے اندر ہلچل چیئرمین اور وزیراعظم عمران خان کے لیے الجھن کا باعث بن گئی انہوں نے پارٹی کو متحد رکھنے اور اس کے اندر دیکھی جانے والی بے چینی کے فوری خاتمے کی تجاویز پر غورشروع کر دیا۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں انہوں نے کابینہ میں فوری طور پر توسیع کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے ، اس سلسلے میں پارٹی کی سینئر قیادت سے مشورہ مانگ لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کراچی سے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کی جانب سے پھیلائی جانے والی بدمزگی نے عمران کو زیادہ الجھن کا شکار کر دیا ہے اور ان کی رائے یہ ہے کہ بالکل ابتدائی دنوں میں پارٹی کے ایک اہم رکن اور ممبر قومی اسمبلی کی جانب سے اس طرح کا رویہ ناقابل فہم ہے۔ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے جلد کابینہ میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے اس کے ذریعے پارٹی کے مختلف حلقوں کے تحفظات کو دور کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ پارٹی میں یکجہتی کی فضا کو تقویت دی جاسکے اور اپنے آپ کو محروم سمجھے جانے والے حلقوں کے خدشات کو دور کیا جاسکے۔
ذرائع نے بتایا کہ کابینہ میں توسیع کے دوران پہلے مرحلے میں نظرانداز ہونے والے علاقوں کو ترجیح دے کر ان کو بھی وفاقی کابینہ میں نمائندگی دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق اگلے مرحلے میں کابینہ میں شمولیت کے لئے مراد سعید، عمر ایوب، علی محمد خان، علی امین گنڈاپور، امجد علی خان، فرخ حبیب، فرخ امام، زرتاج گل، علی حیدر زیدی، فیصل واوڈا، محمد میاں سومرو، محمد فاروق اعظم ملک، سید سمیع الحسن گیلانی اور بعض دیگر نام شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ دوسرے مرحلے میں سینیٹ سے بھی وزیر لیے جائیں گے جبکہ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ حتمی فیصلہ پارٹی چیئرمین کا ہوگا۔
دوسری جانب رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کی جانب سے غیر ذمہ داری کے مظاہرے اور صدارتی الیکشن سے چند روز قبل پارٹی میں انتشار پھیلانے کے الزام پر انہیں اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرنے کی تجویز پر غور جاری ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا وزیراعظم عمران خان ہیلی کاپٹر کے استعمال کے حوالے سے اپنے اوپر ہونے والی تنقید اور اس بارے میں میڈیا پر جاری منفی مہم پر بھی ناراضی کا اظہار کرتے پائے جا رہے ہیں ان کے خیال میں یہ تنقید بلاجواز ہے۔