پشاور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر امیر مقام آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں نیب خیبرپختونخوا کے سامنے پیش ہوگئے۔
امیر مقام کو اس سے قبل بھی 21 جولائی کو طلب کیا گیا تھا تاہم انہوں نے عام انتخابات کی مصروفیات کی بناء پر نیب میں پیشی سے معذرت کر لی تھی۔ امیر مقام آج پشاور میں نیب ہیڈکوارٹر میں تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوگئے جہاں ان سے ان کے اثاثوں کے بارے میں پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
پشاور میں نیب ہیڈ کوارٹر میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں امیر مقام کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے انہیں سوالنامہ دیا گیا ہے، تعمیراتی شعبے سے وابستہ ہوں، نیب کو تمام تعمیراتی منصوبوں کی تفصیلات دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں 28 لاکھ ووٹ لینے والے پی ٹی آئی کی پرفارمنس کیا ہے ؟ جتنے تعمیراتی منصوبے بنائے ان میں نقائص ہیں۔
امیر مقام نے مزید کہا کہ صوبے میں ایک میگاواٹ بجلی بھی پیدا نہیں کی گئی۔ ان کا کہناتھا کہ میرا کاروبار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، جو شخص عمران خان سے نہ ملے وہ چور اور جو مل جائے وہ دودھ سے دھلا ہوتا ہے۔ امیر مقام کے مطابق وہ پی کے فور میں صرف 47 ووٹوں سے ہارے، پی کے 4 میں چار تھیلے غائب ہیں پتہ نہیں انہیں دریائے سوات میں پھینک دیا گیا ہے یا کہیں اور، امید ہے نیب خیبرپختونخوا کے سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کی بھی تحقیقات کرے گی جسے رکشہ کی طرح استعمال کیا گیا۔