اسلام آباد: (دنیا نیوز) چئیرمین جسٹس جاوید اقبال کے زیرِ صدارت قومی احتساب بیورو (نیب) کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں بدعنوانی میں ملوث مبینہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے بنائی گئی پالیسی کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس سے خطاب میں جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب ملزمان کی گرفتاری کیلئے کسی امتیازی پالیسی پر یقین نہیں رکھتا۔ بلا امتیاز اور ٹھوس شواہد پر مبینہ ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جاتی ہے۔ ملزمان کی گرفتاری کے وقت الزام کی نوعیت اور بیرونِ ملک فرار سمیت دیگر پہلوؤں کا جائزہ جاتا ہے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ گرفتاری کے بعد ملزم کو عدالت پیش کر کے مکمل تفصیلات سے آگاہ کیا جاتا ہے، جس کے بعد معزز احتساب عدالت ملزم کا مزید تحقیقات کیلئے نیب کو ریمانڈ دیتی ہے، نیب ریمانڈ کے دوران سائنسی بنیادوں پر ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق تحقیقات کرتا ہے۔
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کم رقومات والے مقدمات کی بجائے بڑے بڑے میگا سیکنڈلز کی تحقیقات کو ترجیح دے رہا ہے، بدعنوانی میں مبینہ طور پر ملوث بڑی مچھلیوں پر قانون کے مطابق ہاتھ ڈالا جائے گا۔