اسحٰق ڈار اثاثے کیس: نیب گواہوں سےشریک ملزمان کا جرم ثابت نہیں ہوتا: وکیل کے دلائل

Last Updated On 18 July,2018 11:57 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسحٰق ڈار اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔ شریک ملزمان کی بریت کی درخواست پر قاضی مصباح نے دلائل دئیے کہ نیب کی جانب سے اب تک دس گواہ پیش کئے گئے، کسی گواہی سے ثابت نہیں ہوتا کہ سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضوی جرم میں شریک رہے۔

اسحاق ڈار اثاثہ جات ریفرنس اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کر رہے ہیں تینوں شریک نامزد ملزمان ، سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضوی عدالت میں پیش ہوئے، عدالت کے روبرو شریک ملزمان نعیم محمود، منصور رضا کی بریت کی درخواست پر قاضی مصباح الحسن نے دلائل پیش کئے۔

وکیل قاضی مصباح الحسن نے کہا کہ نیب کی جانب سے اب تک دس گواہ پیش کئے گئے، کسی گواہی سے ثابت نہیں ہوتا کہ سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضوی جرم میں شریک رہے۔ گواہ محمد عظیم نے نامزد ملزمان کے اکاونٹ کی تفصیلات عدالت کو پیش کیں۔ملزمان پر الزام ہے اسحاق ڈار کی 781ملین ٹنزایکشن میں ملزمان نے اسحاق ڈار کی مدد کی لیکن۔781ملین میں سے ایک پیسہ بھی نہ ملزمان اکاونٹ میں آیا نا ہی ان کی جانب سے بھیجا گیا۔قاضی مصباح کے دلائل ابھی جاری تھے کہ سماعت میں وقفہ دے دیا گیا۔