کوئٹہ: (دنیا نیوز) سانحہ مستونگ کے بعد شہر کی فضاء سوگ وار ہے، حکومت بلوچستان کی جانب سے 2 روزہ جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کی جانب سے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، دکانیں، بازار اور سرکاری دفاتر بند ہیں، سراج رئیسانی سمیت دیگر شہدا کی نماز جنازہ آج آبائی علاقوں میں ادا کی جائے گی۔ سانحے میں جاں بحق ہونیوالوں کے گھر تعزیت کرنیوالوں کا تانتا بندھا ہے، فاتحہ خوانی کی جا رہی ہے، ہر کوئی اپنے پیاروں کے بچھڑنے پر غم زدہ ہے۔ دھماکے کے بیشتر زخمی مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
بلوچستان عوامی پارٹی نے اپنے امیدوار نوابزادہ سراج رئیسانی کی شہادت پر تین روزہ سوگ اور پارٹی کا آج ہونے والا جلسہ منسوخ کر دیا جبکہ تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا 17 جولائی کو کوئٹہ میں ہونے والا جلسہ بھی منسوخ کر دیا ہے۔
سانحہ کے خلاف کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں وکلاء کا احتجاج ہے اور عدالتوں میں مکمل بائیکاٹ کیا جا رہا ہے، مستونگ واقعہ کے بعد کوئٹہ اور مستونگ شہر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی، شہداء کی تدفین آبائی علاقوں میں جاری ہے۔
گذشتہ روز مستونگ کے علاقے درین گڑھ میں بلوچستان عوامی پارٹی کی کارنر میٹنگ خود کش دھماکا ہوا، دھماکا اس وقت کیا گیا جب پی بی 35 سے بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار اور سابق وزیراعلیٰ نواب اسلم رئیسانی کے بھائی سراج رئیسانی خطاب کیلئےآئے۔
دھماکے میں سراج رئیسانی سمیت اسٹیج پر اور اردگر موجود کئی کارکن موقع پر جاں بحق ہوئے، حملے میں 129 افراد شہید جبکہ 150 سے زائد زخمی ہوئے۔ دھماکے کے بعد سکیورٹی اداروں نے جائے وقوعہ کو سیل کر دیا اور شواہد جمع کئے۔