لاہور: (روزنامہ دنیا) تحریک انصاف کو ناں ناں کرتے کرتے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لئے ہاں کرنا پڑگئی، ملک بھر میں قومی اسمبلی کی 18 سے زائد سیٹوں پر پانچ سیاسی جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرلی گئی ، مسلم لیگ ق کی ڈیمانڈ تو زیادہ تھی مگر چار سیٹوں پر ایڈجسٹمنٹ طے پاگئی۔ شیخ رشید نے عمران خان کی دوستی میں دو سیٹوں کا صلہ حاصل کرلیا، پیپلزپارٹی کو سندھ میں ٹف ٹائم دینے کے لئے کپتان نے گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کو 10 سے زائد سیٹوں پر حمایت دیدی اور تو اور مسلم لیگ ن کی پانچ سالہ حکومت کے اتحاد ی اعجاز الحق نے بھی تحریک انصاف سے اپنی سیٹ پر ایڈجسٹمنٹ حاصل کر کے سب کو حیران کر دیا۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے عام انتخابات میں کسی بھی سیاسی جماعت کے اپنے اعلان کے مطابق اتحاد تو نہیں کیا لیکن قومی اسمبلی کی 18 سے زائد سیٹوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ضرور کر لی ہے، کچھ دوستوں کا دباؤ اور کچھ سیاسی اثر نے عمراان خان کو بالآخر کچھ سیٹوں کی قربانی دینے پر مجبور کیا ہے، مسلم لیگ قائد اعظم کی ڈیمانڈتو زیادہ تھی مگر اسے قومی اسمبلی کی چار سیٹوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ مل گئی ہے جس میں گجرات کی دو، چکوال اور بہاولپور کی ایک ایک سیٹ شامل ہے جہاں پر تحریک انصاف اپنا امیدوار نہیں دے گی اورمسلم لیگ ق کو سپورٹ کیا جائے گا۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو عمران خان کی دوستی کے صلے میں دو سیٹوں پر ایڈجسٹمنٹ ملی ہے جس میں راولپنڈی کے حلقہ این اے 60 اور 62 پر شیخ رشید الیکشن تو قلم دوات کے نشان پر لڑیں گے لیکن تحریک انصاف انکی مددگار بنے گی اوراپنا امیدوار نہیں دے گی ، بھکر میں مجلس وحدت المسلمین کو بھی ایک سیٹ پر تحریک انصاف کی حمایت حاصل ہوگی، حیران کن سیٹ ایڈجسٹمنٹ یہ بھی ہے کہ پچھلی حکومت میں مسلم لیگ ن کے اتحادی اعجاز الحق بھی بہاولنگر سے ایک سیٹ پر عمران خان کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے اعجاز الحق کی سیٹ پر ایڈجسٹمنٹ کی تصدیق کی ہے، سندھ میں پیپلزپارٹی کو ٹف ٹائم دینے کے لئے کپتان نے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے ساتھ بھی دس کے قریب سیٹوں پر ایڈجسٹمنٹ کی ہے۔