اسلام آباد: (دنیا نیوز) بجلی بحران پر تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے نگران وزیراعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک کو خط لکھ دیا، جس میں انہوں نے بحران کی حقیقی صورتحال پر قوم کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ کر دیا۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پانی اور بجلی کے بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نگران وزیراعظم کو خط لکھ دیا ہے۔ عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں بتایا کہ انہوں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ قوم کو حقیقی صورتحال پر اعتماد میں لیا جائے، یہ بھی بتایا جائے کہ گردشی قرضوں کی 500 ارب کی رقم کے حوالے سے درست صورتحال کیا ہے، قوم کو اس بات پر بھی اعتماد میں لیا جائے کہ پاور سیکٹر میں ناکامی کا کون ذمہ دار ہے۔
As the country confronts spiraling power & water crises alongside a heat wave, I have written a letter to the Caretaker PM to take nation into confidence & inform them of the correct picture of the acute power crisis & status of the Rs 500bn circular debt left by the PMLN govt.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 8, 2018
The long-suffering public has a right know whether the promises & claims by the PMLN govt of having ended loadshedding were nothing but a pack of lies. Ppl would also like to know the veracity of S Sharif s statement that any power failures now would be Caretaker govt s fault. https://t.co/lJpOj8g2RC
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 8, 2018
عمران خان نے کہا کہ طویل مشکلات برداشت کرنے والے عوام کا حق ہے کہ انہیں صحیح حقائق کا پتہ چلے، عوام کو مسلم لیگ ن کے جھوٹے دعوؤں اور وعدوں بارے بھی پتہ چلنا چاہیے کہ وہ کس قدر پورے ہوسکے۔
I have pointed out to CT PM that it is his govt s responsibility to take nation into confidence & inform them who is responsible for this sorry state of affairs in power sector; & is there any semblance of "good governance" that the PMLN govt boasted about ad nauseum? https://t.co/bmMIlE3PY1
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 8, 2018
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت دعویٰ کرتی رہی ہے کہ اس نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کاخاتمہ کر دیا ہے، اس حوالے سے بھی حقائق سامنے آنے چاہیں، عوام شریف برداران کے اس دعویٰ پر بھی جاننا چاہتے ہیں کہ اب بجلی بحران کی ذمہ داری نگران حکومت پر ہوگی۔