اسلام آباد: (دنیا نیوز) تحریکِ انصاف کے 100 روزہ پلان میں ملکی سلامتی، خود مختار نیب، لوٹی دولت کی واپسی، غیر سیاسی پولیس، جوڈیشل ریفارمز، ٹیکس اصلاحات،ہیلتھ، ایجوکیشن اور ایگریکلچر سیکٹر میں ایمرجنسی کا نفاذ سمیت دیگر ایشو شامل ہیں۔
پاکستان تحریکِ اںصاف نے اقتدار ملنے پر پہلے 100 دن کا پلان دیدیا ہے جس میں نظامِ تعلیم میں بہتری، طبی سہولیات، زراعت کے شعبے کی بہتری کیلئے انقلابی اقدامات، ٹیکس اصلاحات، جوڈیشل ریفارمز، لوٹی ہوئی دولت کی واپسی، غیر سیاسی پولیس اور ملکی سلامتی سمیت دیگر مسائل شامل ہیں۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ منشور کچھ نہیں ہوتا، پیچھے سیاسی ول ہوتی ہے۔ میری حکومت بھی چلی جائے لیکن 100 دن کے پلان پر عملدرآمد کروں گا۔ انسانی معاشرے میں انصاف ہوتا ہے، قانون سب کیلئے برابر اور رحم ہوتا ہے۔ اقتدار کے ابتدائی 100 روز ہماری پارٹی کے نظریات کی عکاسی کریں گے۔ پارٹی کا نظریہ وہی ہے جو پاکستان بنانے والوں کا نظریہ تھا۔ 100 دن کا پلان اس لئے دے رہے ہیں کیونکہ ہم آتے ہی سب سے مشکل فیصلے کرنا چاہتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 100 دن پلان کا مقصد ہے کہ پالیسیوں کو تبدیل کریں۔ ملک پر اتنا قرضہ ہو گیا ہے کوئی حکمران بتائے کہ یہ کیسے اترے گا؟ گزشتہ 5 سال میں 21 ہزار ٹریلین قرضہ لیا گیا۔ حکومت نے ملک کو مقروض کر دیا اور قرضہ ادائیگی کی صلاحیت بھی ختم کر دی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 2013ء میں ہمیں وفاق میں حکومت مل جاتی تو شاید یہ نہ سیکھ پاتے جو ہم نے 5 سال تک خیبر پختونخوا حکومت میں سیکھا۔ 22 سال میں پہلی مرتبہ دیکھ رہا ہوں کہ ہم الیکشن میں اتنی تیاری سے جا رہے ہیں۔
تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پالیسیوں کی ازسرنو ترتیب اور بیوروکریسی کو غیر سیاسی کرنا ہے، ہم نے ملک کو فلاحی ریاست بنانا ہے۔ کسی بھی ادارے میں جب سزا اور جزا ختم کر دی جاتی ہے تو ادارہ تباہ ہو جاتا ہے۔ ہم نے سول سروسز میں اصلاحات کرنی ہیں۔ ہم نے یہاں کی گورننس سسٹم ٹھیک کر لی تو بیرون ملک سے اوورسیز پاکستان کام کرنے آئیں گے۔ ہم نے نچلے طبقے کو اوپر اٹھانا ہے۔ بیوروکریسی میں سیاسی مداخلت ختم کرنا ہو گی۔