لاہور: (روزنامہ دنیا) نجی کلینکس کو بغیر لائسنس میڈیکل سٹور بنانے کی اجازت مل گئی۔نجی کلینکس میں مریضوں کو ادویات فروخت کرنے پر ڈرگ انسپکٹرز کی جانب سے ان میڈیکل سٹورز کے لائسنس بنانے کی ڈیمانڈ کے ساتھ جرمانے اور چالان کئے جاتے تھے جس پر جنرل پریکٹیشنر پریشان تھے۔
گزشتہ روز حکومت اور ڈاکٹرز میں ایک اجلاس ہوا جس میں پی ایم اے کے ڈاکٹر اشرف نظامی،ڈاکٹر اظہار چودھری، ڈاکٹر اجمل نقوی ، پاکستان اکیڈمی آف فیملی فزیشنز کی جانب سے ڈاکٹر طارق میاں اور کیپٹن سعید ہمایوں نے خصوصی شرکت کی۔حکومت کی جانب سے سیکرٹری پرائمری ہیلتھ کئیر علی جان اور چیف ڈرگ انسپکٹر سمیت بیشتر افسر اجلاس میں موجود تھے۔ ڈاکٹرز نے مطالبہ کیا کہ وہ کلینکس پر اپنے مریضوں کو ادویات دیتے ہیں مگر ہمیں قانون کے برعکس روکا جاتا ہے۔
طے پایا کہ کلینک پر ڈاکٹر صرف اپنے مریضوں کو ادویات فروخت کرسکتا ہے ،سٹور کا دروازہ کلینک کے باہر نہیں ہونا چاہیے اور باہر سے آنے والے مریضوں کو ادویات فروخت نہیں کی جائیں گی ۔ یہ بھی طے پایا کہ ایک سے زیادہ ڈاکٹرز والے کلینک یعنی نجی ہسپتالوں کو لائسنس بنانا ضروری ہے اس کے بغیر فارمیسی چلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔تمام معاملات کو ایم او یو کی شکل دے کر دستخط کئے جائیں گے۔