اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ بجٹ میں عوام سے وعدہ خلافی نہیں کی، وزیراعظم نے انکم ٹیکس پر ریلیف دیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹیکس کی چھوٹ تو ملے گی لیکن گوشوارے جمع کرانے پڑیں گے۔
وزیرخزانہ مفتاع اسماعیل کے بجٹ پیش کرنے کے بعد بڑے دعوے، اب آئی ایم ایف کی ضرورت ہے نہ سپلیمنٹری گرانٹ کی، حقاٴئق پر مبنی بجٹ پیش کیا ہے۔ سرکلر ڈیٹ 350 ارب روپے کی حقیقی سطح پر برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
معاون محصولات ہارون اختر کے ہمراہ پوسٹ بجٹ کانفرنس میں وزیر خزانہ نے کہا کہ ہر مہینے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردبدل سے چھٹکارے کے لیے لیوی بڑھا دی ہے۔ ہارون اختر نے کہا کہ بجٹ میں مقامی صنعت کو تحفظ دینے کے لیے خام مال سستا کیا گیا جبکہ لگژری اشیاء، میک اپ اور الیکٹرونکس پر ایک فی صد ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ وزیرخزانہ نے بتایا کہ نان فائلرز گاڑی یا 40 لاکھ روپے سے زائد کی جائیداد بھی نہیں خرید سکیں گے۔ ٹیکس ریٹ میں تبدیلی سے 93 ارب روپے ریونیو حاصل ہونے کی توقع ہے۔