اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسحاق ڈار کو سینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ پیپلز پارٹی کے نوازش پیرزادہ نے نو منتخب سینیٹرز اسحاق ڈار اور حافظ عبدالکریم کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کیں۔
درخواستگزار کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار احتساب عدالت سے مفرور ہے، لاہور ہائیکورٹ نے اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض ختم کر کے سینٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی، ہائی کورٹ نے حقائق سے صرف نظر کیا، قانون کے تحت مفرور ملزم کے کوئی بنیادی حقوق نہیں ہوتے۔
دوسری درخواست میں کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے حافظ عبد الکریم نے کاغذات نامزدگی میں ٹیکنوکریٹ لکھا، ریٹرننگ آفیسر نے ان کے کاغذات مسترد کیے، حافظ عبد الکریم ٹیکنو کریٹ نہیں بزنس مین ہے، ہائی کورٹ نے حافظ عبدالکریم کو بھی الیکشن لڑنے کی اجازت دی،، عدالت عالیہ کے فیصلے حقائق کے منافی ہیں،، انہیں کالعدم قراردیا جائے۔
خیال رہے لاہور ہائی کورٹ نے اسحاق ڈار کی اپیل منظور کرتے ہوئے سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دی۔ عدالت نے ن لیگی امیدوار وزیراعظم کی ہمشیرہ سعدیہ عباسی اور نزہت صادق کیخلاف بھی درخواستیں مسترد کر دیں تھی۔
سابق وزیر خزانہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار نے ٹیکنو کریٹ اور جنرل نشست کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ، دو سیٹوں کیلئے الگ الگ بینک اکاؤنٹس نہ ہونے کو بنیاد بنایا گیا جبکہ غیر تصدیق شدہ شناختی کارڈر کو بھی بنیاد بنا کر کاغذات نامزدگی مسترد کر دئیے گئے، وکیل نے دلائل دیئے کہ ریٹرننگ افسر نے امیدوار کے وکیل کو سنے بغیر کاغذات نامزدگی مسترد کیے۔