اسلام آباد: (دنیا نیوز) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ واپس لے لیا۔ شیخ رشید نے جلال میں ارکان اسمبلی کو بکاؤ مال کہہ دیا، پارلیمنٹ جمہوری پرچم تلے لوٹ مار کا ادارہ ہے، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کی 'آن دی فرنٹ' میں گفتگو۔
شیخ رشید نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حالت پنجاب میں قابل رحم ہے، تکنیکی وجوہات پر حدیبیہ کیس کا فیصلہ نہیں آ سکا، نون لیگ نے ہمیشہ میری ایک سیٹ کا مذاق اڑایا، نواز شریف طیب اردگان بننے جا رہے ہیں، یہ سی پیک کے ڈاکو ہیں، لٹیرے ہیں، ای سی سی میں کوئی فیصلہ نہیں ہوتا، قوم کو فوج اور عدلیہ کے دفاع کیلئے نکلنا ہو گا، نواز شریف اور مریم نواز دونوں جیل جائیں گے، طاہر القادری کے مطابق شیخ رشید مال روڈ جلسے کا مین آف دا میچ ہے، ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی کی وجہ سے پارلیمنٹ پر لعنت بھیجی اور اپنے مؤقف پر قائم ہوں، ایسی پارلیمنٹ پر ہزار بار لعنت بھیجتا ہوں۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ فوجیوں کے پاس جا کر شاہد خاقان کہتا ہے کہ لوگوں کو میری طرف راغب کرو، نون لیگ جیلوں کا مٹیریئل ہے، میں نے نون لیگ کو پوری قوم کے سامنے ننگا کیا ہے، نون لیگ نے مارچ کے مہینے سے پہلے فوج سے چھیڑ خانی کرنی ہے، فوج اور عدلیہ کو بدنام کرنا انٹرنیشنل ایجنڈا ہے، میں چیف جسٹس کے سامنے پیش ہونے جا رہا ہوں، لوگ شیخ رشید کو ووٹ دیتے تھے اور دیتے رہیں گے۔
اس سے قبل آج صبح اپنڈکس کے آپریشن کے بعد شیخ رشید احمد پہلی مرتبہ پارلیمنٹ ہاؤس آئے اور میڈیا سے غیررسمی بات چیت کی۔ ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے استعفیٰ جمع کرا دیا؟ تو شیخ رشید نے کہا کہ اب اس کی ضرورت ہی نہیں رہی، وقت گزر گیا۔ ایک اور سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ اپنڈکس کے آپریشن کے بعد ابھی پوری طرح طبیعت بحال نہیں ہوئی، بخار رہتا ہے، شاید آپریشن کے زخم بھرنے تک ایسا رہے۔