پہلے تمام شہادتیں اکھٹی کی جائیں، انکوائری کی وجہ سے کسی کمپنی کا کام نہ روکا جائے: چیئرمین نیب
اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے پنجاب کی 56 پبلک لمیٹڈ کمپنیوں میں مبینہ بدعنوانی کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں:کمپنیوں کے سربراہوں اور فریقین کو نوٹس جاری
چیئرمین نیب کی جانب سے ڈی جی نیب لاہور کو 56 پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کے معاملات کی انکوائری کا حکم دیا گیا ہے اور ہدایت کی گئی ہے کہ نیب انکوائری کی وجہ سے کسی کمپنی کو کام سے نہ روکا جائے، شہادتیں اکٹھی ہونے تک کمپنیوں کو کام جاری رکھنے کی اجازت دی جائے۔ ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب نے کمپنیوں میں وسائل کے بے دریغ استعمال، قواعد کی مبینہ خلاف ورزی پر نوٹس لیا، پبلک لمیٹیڈ کمپنیوں کے منصوبوں کی بروقت تکمیل نہ ہونے، کارکردگی اور معمول آڈٹ نہ کرانے کی بھی شکایات موصول ہوئیں۔ قومی احتساب بیورو کمپنیوں میں من پسند بھرتیاں، خریداری، ٹھیکوں میں بے قاعدگیوں، پیپرا قوانین کی مبینہ خلاف ورزیوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: صاف پانی پراجیکٹ کا منیجر ملک وارث گرفتار
واضح رہے پنجاب میں 56 کمپنیوں میں بے ضابطگیوں کا معاملہ دنیا نیوز نے اٹھایا تھا کہ پبلک سیکٹر کمپنیوں میں بڑے پیمانے پر مبینہ بے ضابطگیاں ہوئیں، 20 اکتوبر کو پنجاب پبلک سیکٹر کمپنیوں میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی تھی۔ دنیا نیوز کے نمائندہ خصوصی محمد حسن رضا نے کمپنیوں کے حوالے سے متعدد رپورٹس دیں، خبر کے بعد صاف پانی کمپنی میں 22 افراد کے خلاف مقدمہ اینٹی کرپشن نے د رج کیا، ہائی کورٹ میں انکوائری کے لئے درخواستیں دائر ہوئیں اور کمپنیوں سے جواب طلب کیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی تسلیم کیا اور کمپنیوں کے آڈٹ کا حکم دیا۔