سال2024 میں پاکستان کو پولیو فری بنانے کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا

Published On 29 December,2024 12:56 pm

اسلام آباد: (فوزیہ علی) سال2024 میں پاکستان کو پولیو فری بنانے کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا، رواں سال گزشتہ چار سال کی نسبت سب سے زیادہ 67 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے۔

سال 2024 کے دوران پولیو کیسز میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا، ملک بھر کے 33 اضلاع میں 67 بچے پولیو کا شکار ہوئے، 550 ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، ایک بچہ پولیو کے باعث جان کی بازی ہار گیا۔

رواں سال میں گزشتہ چار سال کی نسبت پولیو کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے، بلوجستان کے 13 اضلاع سے 27 کیسز سامنے آئے، سندھ کے 12 اضلاع سے 19 کیسز جبکہ خیبرپختونخوا کے 6 اضلاع سے 19 کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب اور اسلام آباد سے ایک ایک کیس سامنے آیا۔

سال 2023 میں خیبرپختونخوا سے 4 جبکہ سندھ سے 2 پولیو کیس سامنے آئے تھے، 2022 میں 20 بچے پولیو سے متاثر ہوئے تھے، 2021 میں بلوچستان میں صرف 1 بچہ پولیو کا شکار ہوا تھا، 2020 میں 84 اور 2019 میں 147 بچے پولیو سے معذور ہوئے تھے۔

گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں 2015 سے 2024 تک پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

رواں سال انسداد پولیو مہم کیلئے 15 کروڑ 18 لاکھ 70 ہزار امریکی ڈالر کی فنڈنگ ہوئی، اسلامی ترقیاتی بینک نے 4 کروڑ 24 لاکھ 50 ہزار امریکی ڈالر کا قرض فراہم کیا جبکہ غیر ملکی ڈونرز نے 10 کروڑ 94 لاکھ 20 ہزار امریکی ڈالر کی گرانٹ دی جس میں گیٹس فاؤنڈیشن کی 5 کروڑ 50 لاکھ کی گرانٹ شامل ہے۔

سال 2024 کے دوران انسداد پولیو پروگرام کے تحت ملک بھرمیں 12 پولیو مہمات میں 4 کروڑ 36 لاکھ سے 4 کروڑ 56 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے اس کے باوجود پولیو کیسز میں اضافہ ہی نظر آیا، بھارت 2014 میں جبکہ بنگلہ دیش 2006 سے پولیو فری ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق صحت کے معیار کے لحاظ سے پاکستان 190 ممالک میں سے 122 ویں نمبر پر ہے جبکہ پاکستان ان دو ممالک میں بھی شامل ہے جہاں پولیو تاحال اپنے پنجے گاڑے ہوئے ہے۔