پشاور: (شہزادہ فہد) 2024 میں بھی کریمنلز نے صوبائی دارالحکومت پشاور کی جان نہ چھوڑی، شہر میں چھینا جھپٹی کے واقعات کم نہ ہو سکے، قتل، اقدام قتل، چوری، ڈکیتی اور راہزنی کے سینکڑوں واقعات رونما ہوئے۔
پولیس اعداد شمار کے مطابق سال 2024 میں صوبائی دارالحکومت پشاور میں قتل، اقدام قتل، چوری، ڈکیتی اور راہزنی کے سینکڑوں واقعات رونما ہوئے، کرائمز کے مختلف واقعات کے 3 ہزار 800 مقدمات درج کئے گئے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق سال بھر میں جائیداد کے تنازعات، سابقہ دشمنیوں اور دیگر واقعات میں 550 افراد قتل جبکہ 831 افراد پر جان لیوا حملے ہوئے، سال بھر میں پولیس بھی دہشتگردوں کے نشانے پر رہی، ضلع بھر میں پولیس پر 222 حملے ہوئے۔
سال 2024 کے دوران پشاور میں لین دین کے تنازعات پر 32 بچے اغوا ہوئے، 6 بچوں کو پیسوں کی غرض جبکہ ایک بچے کو بھتہ خوری کے لئے اٹھایا گیا، جھانسہ دیکر شادی کی غرض سے 49 خواتین بھی اغوا ہوئیں۔
پشاور میں گزشتہ سال کی نسبت چھینا جھپٹی کے واقعات میں بھی تیزی دیکھی گئی ہے، 370 افراد گن پوائنٹ پر لوٹے گئے، 120 ڈکیتی کے واقعات رونما ہوئے، چوری کے 289 واقعات رونما ہوئے، 169 گاڑیاں چوری اور چھینی گئیں، 384 افراد کو موٹر سائیکلوں سے محروم کیا گیا۔