لاہور: (ویب ڈیسک) فیس بک وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ایک تصویر وائرل ہو گئی جو سوشل میڈیا پر ہزاروں مرتبہ شیئر کی جا چکی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی وباء کے دوران وزیراعلیٰ سندھ لاک ڈاؤن کے باوجود افطار پارٹی دے رہے ہیں، اور رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں کھانے سے محظوظ ہو رہے ہیں، یہ دعویٰ بالکل بے بنیاد اور جھوٹا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ہماری تحقیق میں پتہ چلا کہ یہ دعویٰ بالکل بے بنیاد اور جھوٹا ہے، جس تصویر کو بنیاد بنا کر بات کی جا رہی ہے دراصل یہ تصویر رواں سال نہیں بلکہ 2018ء کی ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق وزیراعلیٰٓ سندھ مراد علی شاہ کی یہ تصویر سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر ساڑھے چار ہزار سے زائد مرتبہ شیئر کی جا چکی ہے۔ یہ تصویر 3 مئی 2020ء کو فیس بک پر اپ لوڈ کی گئی تھی۔
اس تصویر کے اوپر کیپشن میں لکھا ہوا تھا کہ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے سندھ میں مساجد کو تالے لگوائے، نمازیوں کو ڈنڈے مروانے والا وزیراعلیٰ سندھ افطار پارٹیاں سجا کر عوام کو پیغام دے رہا ہے کہ کورونا وائرس ہمارا بھائی ہے۔ اس فیس بک پوسٹ کا سکرین شاٹ نیچے دکھایا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پاکستان میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے بعد مارچ کے آخری ہفتے میں لاک ڈاؤن کیا گیا تھا، جس کا تسلسل رواں ماہ رمضان میں بھی دیکھنے کو مل رہا ہے، حالانکہ انتظامیہ کی طرف سے شہریوں کو مسجد میں نماز پڑھنے کی اجازت بھی دی گئی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق اس فیس بک پوسٹ کو متعدد بار شیئر کیا گیا ہے، ہماری تحقیق کے بعد پتہ چلا کہ جس تصویر کو بنیاد بنا کر تنقید کی جا رہی ہے دراصل یہ تصویر 2020ء کی نہیں بلکہ 2018ء کی ہے۔ سندھ کے مشہور صحافی نے اس افطار پارٹی میں شرکت کی تھی۔ اس افطار پارٹی کا انعقاد 23 مارچ 2018ء کو کیا گیا تھا۔
اے ایف پی کے مطابق جس صحافی نے اس افطار پارٹی میں 2018ء میں شرکت کی تھی، انہوں نے فیس بک اس پوسٹ کو شیئر کیا تھا، جس کے بعد جائزہ لینے پر پتہ چلا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی جعلی پوسٹ کو شیئر کیا جا رہا ہے، ان دونوں پوسٹوں کے سکرین شاٹ نیچے دکھائے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ ہاؤس کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بھی یہ تصویر شیئر کی گئی تھی جس پر تاریخ 23 مئی 2018ء شیئر کی گئی تھی۔
Karachi: (May 23rd, 2018) Sindh Chief Minister Syed Murad Ali Shah talks to media after an Iftar party he hosted for members of Sindh Assembly and journalists at CM House. pic.twitter.com/p53f3JoutL
— CMHouseSindh (@SindhCMHouse) May 23, 2018
3 مئی کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان سینیٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ اس تصویر کو بے بنیاد طور پر پھیلایا جا رہا ہے، یہ تصویر جعلی ہے اور اس کا مقصد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خلاف سیاسی طور پر گمراہی پھیلانا ہے۔
There is a defamatory campaign going on in social media showing photos of an Iftaar Party attended by CM Sindh & other PPP leaders. Please note that no such event has taken place this year since there is a ban on social gatherings & the photos being circulated are of May 2018
— SenatorMurtaza Wahab (@murtazawahab1) May 3, 2020