لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے جی پی او چوک میں پولیس اور وکلاء کے درمیان تصادم کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق مقدمہ انسپکٹر جاوید کی مدعیت میں تھانہ پرانی انار کلی میں درج کیا گیا، مقدمہ میں روڈ بلاک، بلوہ، تشدد، کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کرتے ہوئے موقف اپنایا گیا ہے کہ وکلاء کی بڑی تعداد پولیس پر حملہ آور ہوئی، حملے میں ایس ایچ او نیو انار کلی، ایس ایچ او اچھرہ سمیت 5 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سول عدالتوں کی ماڈل ٹاؤن کچہری منتقلی اور وکلاء کیخلاف مقدمات کے معاملے پر وکلاء نے ایوان عدل سے لاہور ہائیکورٹ تک احتجاجی ریلی نکالی تو پولیس نے جی پی او چوک میں مظاہرین پر دھاوا بول دیا۔
جی پی او چوک پر پولیس اور احتجاجی وکلاء کے درمیان تصادم ہوا جس کے نتیجے میں پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شیل برسائے، پولیس کی جانب سے احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے واٹر کینن کا بھی استعمال کیا گیا۔
احتجاج کے دوران وکلاء نے جی پی او چوک اور ہائیکورٹ کے باہر لگے بیریئرز کو ہٹا دیا، وکلاء کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا جس کے نتیجے میں ایس پی ماڈل ٹاؤن زخمی ہوئے، پولیس کی اضافی نفری وکلا کو منتشر کرنے کیلئے طلب کی گئی۔
پاکستان بار کونسل نے وکلاء کو احتجاج سے روکنے کیخلاف پورے پاکستان میں آج ہڑتال کی کال دے دی ہے، آج ملک بھر میں ہڑتال کے ساتھ ساتھ ریلیاں بھی نکالی جائیں گی۔