کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان میں ظلم کی ستائی اور امتیازی سلوک کا شکار ہونے والی خواتین کے لئے کوئٹہ میں جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ویمن پولیس اسٹیشن نے کام شروع کردیا۔
بلوچستان کےقبائلی معاشرے میں خواتین کا اپنے ساتھ ہونے والے ظلم و زیادتی کے خلاف آواز بلند کرنا یا انصاف کے لئے گھر سے نکلنا مشکل ہے، 95 فیصد خواتین مظالم کو خاموشی سے سہتی رہی ہیں۔ خواتین کی موثرداد رسی کی غرض سے کوئٹہ میں صوبے کے پہلے ویمن پولیس اسٹیشن نے کام کا آغاز کر دیا جہاں صوبے کے ہر کونے سے خواتین بلا خوف انصاف کے حصول اور دیگرمسائل کے حل کے لئے آنے لگیں۔
ویمن پولیس اسٹیشن میں آفیسرزسمیت 35 لیڈیز پولیس کا عملہ کام کر رہا ہے، پولیس اسٹیشن موجودہ دور کی تمام جدید سہولیات سےآراستہ ہے۔ آنے اور جانے والوں کی سی سی ٹی وی کیمرہ سے نگرانی اور ویمن پولیس کےعملہ کی مانٹرنگ بھی اس تھانے کی انفرادیت ہے۔ آئی جی پولیس بلوچستان کا کہنا ہے کہ کوشش کی گئی ہے کہ یہاں آنے والی خواتین کو ایسا ماحول فراہم کیا جائے کہ وہ خود کو محفوظ تصور کریں۔
خواتین کےحقوق کی بات کرنے والی تنظیموں نے ویمن پولیس اسٹیشن کے قیام کو خوش آئند قراردیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ صوبے کے دوردرازعلاقوں سے خواتین کا یہاں آنا مشکل ہے، ہر ضلع میں ویمن پولیس اسٹیشن ہوناچاہیے۔