لاہور: (دنیا نیوز) آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان کا کہنا ہے کہ خواتین اور بچوں سے زیادتی سے متعلقہ واقعات کی ہفتہ وار پراگریس رپورٹس باقاعدگی سے سنٹرل پولیس آفس بھجوائی جائیں۔ اندھے قتل سمیت دیگر پیچیدہ کیسز حل کرنے والے تفتیشی افسران کی حوصلہ افزائی کے ساتھ دیگر اہم کیسزمیں انکی معاونت لی جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹرل پولیس آفس (سی پی او) میں ایک اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سی سی پی او لاہور سمیت سی پی اوز کے تمام ایڈیشنل آئی جیز اور ڈی آئی جیز نے شرکت کی۔
اس موقع پر آئی جی نے تھانہ کلچر کی تبدیلی، انٹرنل اکاؤنٹیلٹی اور فورس کی ویلفیئر کے حوالے سے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی ٹیمیں تھانوں کے دوروں میں وہاں کسی بھی بے ضابطگی اور خلاف قانون سرگرمی کے ذمہ داران کی سپیشل رپورٹس سی پی او بھجوائیں۔
کیپٹن (ر) عارف نواز خان کا کہنا تھا کہ انٹرنل اکاؤنٹیبلیٹی کی بھجوائی گئی رپورٹس پر ذمہ داران کیخلاف کارروائی میں کسی صورت تاخیر نہ کی جائے، شہریوں سے بد سلوکی اور اختیارات سے تجاوزکی صورت زیرو ٹالرینس کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ خواتین اور بچوں سے زیادتی سے متعلقہ واقعات کی ہفتہ وار پراگریس رپورٹس باقاعدگی سے سنٹرل پولیس آفس (سی پی او) بھجوائی جائیں۔ بچوں اور خواتین سے زیادتی اور تشدد کے کیسز ماہر، تجربہ کار اور اچھی شہرت کے حامل پولیس افسروں کے سپرد کئے جائیں۔
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ زیادتی کے کیسز کی تفتیش میں فرانزک سائنس، جیو فینسنگ اور جدید تفتیشی ماڈیولزسے بھرپور استفادہ کیا جائے۔ اندھے قتل سمیت دیگر پیچیدہ کیسز حل کرنے والے تفتیشی افسران کی حوصلہ افزائی کے ساتھ دیگر اہم کیسزمیں انکی معاونت لی جائے۔ میرٹ اور سنیارٹی کے مطابق اہلکاروں کی پروموشن کیلئے پروموشن بورڈ میٹنگز کو باقاعدگی سے منعقد کریں۔