جرائم میں ملوث ایس ایچ اوز کو ہٹانے کا فیصلہ

Last Updated On 29 January,2019 04:56 pm

لاہور: (روزنامہ دنیا) پولیس اصلاحات کے تحت لاہور کے ایس ایچ اوز کی پروفائلنگ کے لئے ایس پی سیکیورٹی کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی گئی، حساس اداروں سے بھی مدد لی جائے گی۔

حکومت کے پولیس اصلاحات پروگرام کے تحت ڈی آئی جی آپریشن لاہور وقاص نذیر نے لاہور کے ایس ایچ اوز کی پروفائلنگ کے لیے ایس پی سیکیورٹی کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنا دی، جن ایس ایچ اوز کے خلاف ایف آئی آرز ہوں گی اور سنگین جرم پر سزائیں سنائی گئی ہوں گی، ان کو ایس ایچ اوز شپ سے ہٹا دیا جائے گا جبکہ جرائم پیشہ عناصر سے منتھلیاں لینے والوں کی بھی سکروٹنی کی جائے گی۔ کمیٹی تین ہفتوں میں رپورٹ تیار کر کے سی سی پی او اور ڈی آئی جی کو پیش کرے گی۔

تفصیلات کے مطابق متعدد ایس ایچ اوز سزاؤں کے بعد دوبارہ بحال ہو کر تعینات ہو گئے ہیں۔ ان ایس ایچ او زکی پروفائلنگ کی جائے گی۔ پروفائلنگ کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی میں کے دیگر ممبران میں 6 ڈی ایس پیز شامل ہیں۔

کمیٹی ایس ایچ اوز کا ڈیٹا اکٹھا کریگی، اس سلسلے میں یہ حساس اداروں سے بھی مدد لے گی۔ ان کی مکمل پروفائلنگ کر کے رپورٹ تیار کی جائے گی۔ اس کے علاوہ وہ ایس ایچ اوز جن کے جرائم پیشہ عناصر سے روابط ہیں اور وہ ان سے منتھلیاں لیتے ہیں، ان کے کے گرد بھی گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔ ان کی الگ سے لسٹ بنائی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق لسٹیں اعلیٰ افسروں کے پاس جانے کے بعد ان ایس ایچ اوز کو اے بی سی اور ڈی کیٹیگریز میں تبدیل کیا جائے گا۔ کچھ کرپٹ ایس ایچ اوز کو بلیک لسٹ کیا جائے گا۔

ان کے ایس ایچ او لگنے پر ہمیشہ سے پابندی لگا دی جائے گی جبکہ اے اور بی کیٹیگری رکھنے والے ایس ایچ اوز کو تھانوں میں بطور ایس ایچ اوز تعینات کیا جائے گا۔ سی اور ڈی کیٹیگریز رکھنے والے انسپکٹرز کی سیکیورٹی اور دیگر ونگ میں ڈیوٹیاں لگائی جائیں گی۔

ذرائع کے مطاق جن ایس ایچ او زکو اپنی کیٹیگریز پر کوئی اعتراض ہو گا اس کو دستاویزات سامنے رکھ کر بتا دیا جائے گا۔ اس حوالے سے ڈی آئی جی آپریشن لاہور وقاص نذیر کا کہنا ہے کہ کرپٹ ایس ایچ اوز کی اب پولیس میں کوئی جگہ نہیں جس انسپکٹر کا ریکارڈ ٹھیک نہیں ہو گا، وہ ایس ایچ او نہیں لگے گا۔