لاہور کے35 تھانے جرائم کا گڑھ بن گئے

Last Updated On 21 December,2018 10:47 pm

لاہور: (روزنامہ دنیا) شہر کے 35 بڑے تھانوں جہاں پر ڈکیتی اور سٹریٹ کرائم کی وارداتیں زیادہ ہوتی ہیں، ان تھانوں کے ایس ایچ اوز اور اہلکاروں کو لا اینڈ آرڈر کی ڈیوٹیوں سے استثنیٰ مل گیا۔

تھانوں کی سطح پر ٹیمیں بنا دی گئیں، ٹیموں کا کام ٹاپ 100 ریکارڈ یافتہ ملزموں کو پکڑنا ہے جبکہ ان علاقوں میں لا اینڈ آرڈر کی ڈیوٹیاں لائن کی نفری سے لی جائیں گی۔

تفصیلات کے مطابق ان تھانوں کے اہلکار صرف ریکارڈ یافتہ سنگین جرائم کے ملزم پکڑنے پر توجہ دیں گے۔ ان سے جلسے جلوسوں اور دیگر مقامات پر ہونے والی لا اینڈ آرڈر کی ڈیوٹیاں نہیں لی جائیں گی۔

ان تھانوں میں نواب ٹاؤن، شاہدرہ، اقبال ٹاؤن، نشتر کالونی، باغبانپورہ، فیکٹری ایریا، جوہر ٹاؤن، کاہنہ، ساندہ، اسلام پورہ، گرین ٹاؤن، گلشن راوی، مغل پورہ، چوہنگ، ہربنس پورہ، ستوکتلہ، نواں کوٹ، سبزہ زار، رائے ونڈ سٹی، ٹاؤن شپ، شاد باغ، لیاقت آباد، گجرپورہ، قلعہ گجر سنگھ، ہنجروال، سندر، مناواں، شالیمار، فیصل ٹاؤن، غازی آباد، شفیق آباد، لٹن روڈ، شمالی چھاؤنی، جنوبی چھاؤنی اور شاہدرہ ٹاؤن شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق لاہور میں ڈکیتی اور سٹریٹ کرائم کی 70 فیصد وارداتیں ان علاقوں میں ہوتی ہیں، باقی 30 فیصد جرائم دیگر تھانوں میں ہوتے ہیں۔ ان تھانوں کے ایس ایچ اوز کو ٹاپ 100 ریکارڈ یافتہ ڈکیت، کار ڈکیت اور کار چوروں کی لسٹیں دی گئی ہیں۔

تھانوں کی سطح پر سب انسپکٹرز کی سرپرستی میں ٹیمیں بنائی گئی ہیں اور ان کو یہ ملزم پکڑنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جن تھانوں کے ایس ایچ اوز اور ماتحت افسر بہتر کارکردگی نہیں دکھا سکیں گے، ان کو تبدیل کر دیا جائے گا۔

ڈی آئی جی آپریشن وقاص نذیر نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان تھانوں کے اہلکاروں سے ہم کرائم کی شرح نیچے لانے کےلئے کام لیں گے۔