کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں ایک اور شہری پولیس کی ناتجربہ کاری کی بھینٹ چڑھ گیا، نیو کراچی میں موٹر سائیکل چھیننے والے ملزمان اور پولیس کے درمیان فائرنگ کا نشانہ غریب رکشا ڈرائیور بن گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ رکشا ڈرائیور کس کی فائرنگ سے جاں بحق ہوا؟ ایم ایل او رپورٹ کے بعد پتہ چلے گا۔ چور پولیس کے کھیل میں بے گناہ جان جانے کا ذمہ دار کون؟ فیصلہ نہ ہو سکا۔ نیو کراچی میں پولیس مقابلے کے دوران رکشا ڈرائیور نسیم خان کی موت کس کی گولی لگنے سے ہوئی؟ گرفتار ڈاکو نے پولیس اور پولیس نے ملزمان پر ملبہ ڈال دیا۔ حقائق جاننے کے لیے اہلخانہ مقتول کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے منتظر ہیں۔
نیو کراچی میں ملزمان موٹر سائیکل چھین کر فرار ہو رہے تھے کہ پولیس موقع پر پہنچ گئی جس کا ملزمان سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا لیکن بے گناہ رکشا ڈرائیور گولیوں کا نشانہ بن گیا۔ اطلاع ملی تو بچے ہسپتال پہنچ کر والد کی لاش سے لپٹ گئے۔ بیٹے کے مطابق والد نفیس خان بلوچ ریٹائرڈ فوجی تھے۔
پولیس کہتی ہے کہ چار رکنی گروہ میں سے 3 ملزمان فرار جبکہ ایک کو گرفتار کر لیا ہے جس نے ایک ماہ قبل جیل سے رہائی کا انکشاف کیا۔ واقعے کا آئی جی سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ویسٹ کو انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔