لاہور: (دنیا نیوز) فیروزوالہ میں رانا ٹاؤن پولیس چوکی کے اہلکاروں کی بے حسی کا ایک اور واقعہ، حادثے میں جاں بحق خاتون کی لاش ایمبولینس کے بجائے رکشہ پر پوسٹمارٹم کے لیے بھجوا دی، پولیس اہلکاروں نے خاتون کی لاش کو شناخت کے لیے 6 گھنٹے تک کڑی دھوپ میں پولیس چوکی کے باہر رکھا۔
فیروزوالہ رانا ٹاؤن پولیس چوکی کے اہلکاروں کی حادثے میں جاں بحق ہونے والی خاتون کی لاش کی تذلیل، پہلے تو رانا ٹاؤن پولیس چوکی کے باہر شناخت کے لیے خاتون کی لاش کو تقریبا 6 گھنٹے تک کڑی دھوپ میں رکھا، جب خاتون کا کوئی وارث نہ آیا تو پولیس اہلکاروں نے خاتون کی لاش کو ایمبولینس کے بجائے رکشہ پر پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال بھجوایا۔
لمحہ فکریہ یہ ہے کہ پولیس نے لاش کو تحویل میں لیکر ابتدائی کارروائی شروع کی تو انسانیت ہی بھول گئے کہ یہ کسی کی بیٹی، ماں اور بہن ہوگئی، شہریوں کا کہنا ہے کہ اس طرح سے لاش کی بے حرمتی کرنا انسانیت سوز واقع ہے۔ خاتون کی لاش کی اس تذلیل پر جب سب انسپکٹر عبدالسلام سے پوچھا گیا تو سب انسپکٹر کا کہنا تھا کہ گاڑی گندی ہو جانی تھی اس لیے لاش کو رکشہ پر بھیجا گیا۔
واضح رہے کہ روڈ کراس کرنے کے دوران خاتون بس کی زد میں آ کر جاں بحق ہوئی تھی۔ یاد رہے کہ 20 روز قبل بھی تھانہ فیکٹری ایریا پولیس نے ایسا ہی کارنامہ سر انجام دیا تھا، جس میں لاوارث لاش کو گدھا گاڑی پر تھانے لایا گیا تھا، جس پر نوٹس لیتے ہوئے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے سب انسپکٹر اکرم سیال کو معطل کر دیا تھا۔