لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) 2020ء کے لیے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم میں شامل آسٹریلوی کرکٹر شین واٹسن نے اپنی انفرادی اور ٹیم کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہنا ہے کہ بدقسمتی ہے کہ ہم پرفارم نہیں کر سکے۔
پی ایس ایل فائیو کے پوائنٹس ٹیبل پر دفاعی چیمپئین کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اس وقت آخری (چھٹے) نمبر پر ہے۔ نو میچز کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے صرف 7 پوائنٹس ہیں۔
آخری میچ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے اب کراچی کنگز کے خلاف کھیلنا ہے اور دفاعی چیمپئن کے لیے ٹاپ فور کے لیے جگہ بنانا اس وقت مشکل دکھائی دے رہا ہے۔
شہرہ آفاق کرکٹر شین واٹسن کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے ہم ایونٹ میں اچھا نہیں کھیل سکے ہیں، آغاز اچھا تھا لیکن اس مومنٹم کو برقرار رکھنے میں ناکام رہے۔
ان کا کہنا ہے میں سمجھتا ہوں کہ دیگر ٹیمیں پہلے کی نسبت مضبوط ہوئی ہیں اور انہوں نے اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا ہے، ایسے میں ہمارے لیے مایوس کن ہے کہ ہم اچھا نہیں کھیلے لیکن ہم سب کے لیے اس میں سیکھنے اور تجربہ حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے۔
پی ایس ایل فائیو میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اسکواڈ میں نوجوان فاسٹ بولرز شامل ہیں، کہا جاتا ہے کہ بولروں کی وجہ سے بیٹسمینوں پر دباؤ بڑھا اور وہ اچھا نہ کھیل سکے لیکن شین واٹسن اس سے اتفاق نہیں کرتے۔
آسٹریلوی کرکٹر کہتے ہیں کہ ایسا نہیں ہے کہ باؤلرز کے اچھا پرفارم نہ کرنے کی وجہ سے بیٹسمینوں پر دباؤ بڑھا ہے، اچھا نہ کھیلنے کی وجہ سے سب دباؤ کا شکار ہوئے، ایسا نہیں ہے کہ ینگ باؤلرز اچھا نہیں کھیلے تو تجربہ کار اور سینئیر بیٹسمینوں دباؤ میں آئے اور وہ اچھا نہیں کھیلے۔
شین واٹسن نے گزشتہ سیزن میں اپنی ٹیم کو کامیابی دلانے میں اہم کردار ادا کیا تھا لیکن اس مرتبہ وہ اس طرح پرفارم نہ کر سکے جس کی ان سے توقع کی جا رہی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ایک بار پھر جیسا پرفارم کرنا چاہا رہا تھا میں ویسا نہیں کر سکا، میں اس طرح اپنا حصہ نہیں ڈال سکا جس طرح میں نے گزشتہ برس ڈالا تھا۔
واٹسن ماضی میں پاکستان آکر پی ایس ایل کے میچز کھیلنے سے انکار کرتے رہے ہیں لیکن گزشتہ برس وہ کراچی آنے کے لیے آمادہ ہوئے اور اب ان کی پاکستان کے حوالے سے رائے بہت تبدیل ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں پچھلے سال صرف کراچی میں رہا لیکن پی ایس ایل فائیو کی وجہ سے مجھے پاکستان میں گھومنے کا موقع ملا، کراچی، لاہور، اسلام آباد اور ملتان جانے کا موقع ملا۔
آسٹریلوی بلے باز نے کہا کہ پاکستان ایک خوبصورت ملک ہے، سیکیورٹی شاندار ہے، ہمارا بہت اچھا خیال رکھا جا رہا ہے، میری زندگی کا یہ ایک اچھا تجربہ ہے، میرا ہی نہیں دیگر غیر ملکی کھلاڑیوں کے لیے بھی یہ ایک اچھا تجربہ ہے۔
عظیم کرکٹر سر ویون رچرڈز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مینٹور ہیں اور شین واٹسن سر ویون رچرڈز کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزار رہے ہیں۔
اس حوالے سے شین واٹسن کہتے ہیں کہ یہ میری زندگی کے یادگار لمحات ہیں، سر ویون رچرڈ سے سے باتیں کرکے ان سے سوالات پوچھ کر ان کے تجربے سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہا ہوں، میں خوش قسمت ہوں کہ ان کے ساتھ ہوں، وہ ایک عظیم کرکٹر ہیں، ان کا ساتھ ہونا ہم سب کے لیے شاندار ہے۔
شین واٹسن کہتے ہیں کہ میں اگر اپنی بات کروں تو مجھے یہاں انٹرنیشنل سیریز ہونے میں اب کوئی شک نہیں ہے، کرکٹرز ایسوسی ایشن، کھلاڑی یا کرکٹ آسٹریلیا کی کیا سوچ ہے، مجھے نہیں علم لیکن میں پر امید ہوں کہ پی سی بی اور کرکٹ آسٹریلیا سیریز کے حوالے سے ضرور بات چیت کر رہے ہیں اور مستقبل میں بھی کریں گے۔
ان کا کہنا ہے میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں سیکیورٹی بڑی غیر معمولی ہے، کراوڈ کرکٹ کے حوالے سے بہت جذباتی ہے اور عوام میچز دیکھنا چاہتے ہیں۔