90ء کی دہائی کے آخری پاکستانی بیٹسمین کے کیریئر کا مایوس کن اختتام

Last Updated On 06 July,2019 10:08 am

لندن: (ویب ڈیسک) پاکستان کا 90ء کی دہائی کا آخری بیٹسمین بھی کرکٹ سے رخصت ہو گیا، قومی ٹیم کے آل راؤنڈر شعیب ملک کا ون ڈے کیریئر کا مایوس کن اختتام ہو گیا۔

37سالہ شعیب ملک نے جون 2018ء میں اعلان کیا تھا کہ ورلڈکپ کے بعد ون ڈے کرکٹ کو خیرباد کہہ دیں گے، انھوں نے آئندہ ورلڈ ٹی ٹونٹی میں شرکت کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔

ورلڈکپ کے دوران آل راﺅنڈر سینئر کی توقعات کا بوجھ نہ اُٹھا سکے، انگلینڈ سے میچ میں 8 رنز بنانے کے بعد آسٹریلیا اور بھارت سے مقابلوں میں وہ کھاتہ بھی نہیں کھول پائے اور پورے ایونٹ میں صرف آٹھ رنز بنا سکے۔ آخری میچ میں امید کی جا رہی تھی کہ وہ ٹیم کے لیے کھیلیں تاہم ٹیم مینجمنٹ نے پروفیسر کے نام سے مشہور کھلاڑی محمد حفیظ کو ان پر ترجیح دی۔ اس طرح وہ کرکٹ کے عالمی کپ میں صرف تین میچ کر ہی ریٹائرڈ ہو گئے۔

یاد رہے کہ ویسٹ انڈیز کیخلاف اکتوبر 1999ءمیں ون ڈے کیریئر کا آغاز کرنے والے آل راﺅنڈر نے 287 میچز میں 34.55 کی اوسط سے 7534 رنز بنائے۔ انہوں نے 9 سنچریاں اور 44 نصف سنچریاں بھی سکور کیں۔

شعیب ملک پاکستانی ٹاپ سکوررز کی فہرست میں انضمام الحق، محمد یوسف، سعید انور اور شاہد آفریدی کے بعد پانچویں نمبر پر ہیں، انھوں نے بڑی اننگز 143 کی کھیلی، باﺅلنگ میں 39.18 کی ایوریج سے 158 شکار کیے، بہترین کارکردگی 19 رنز کے عوض 4 وکٹیں رہی۔

اس دوران شعیب ملک 2007ءسے 2009ء تک قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بھی رہے۔ طویل کیریئر میں کئی اتار چڑھاﺅ دیکھنے والے آل راﺅنڈر نے نومبر 2015ء میں ہی ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا تھا آخری سیریز میں انگلینڈ کیخلاف انہوں نے ڈبل سنچری کی یادگار اننگز کھیلی تھی۔