قومی اسمبلی توانائی کمیٹی اجلاس میں سیکرٹری پاور ڈیوژن لیسکو پر برس پڑے

Published On 26 February,2025 05:22 pm

اسلام آباد:(دنیا نیوز) قومی اسمبلی توانائی کمیٹی کے اجلاس میں سیکرٹری پاور ڈویژن لیسکو پر برس پڑے کہ لیسکو نے پچھلے سال 82 ارب روپے کے نقصانات کیے ہیں۔

ممبر کمیٹی رانا محمد حیات کا اپنی گفتگو میں کہنا تھا کہ 20 گھنٹے تو فیڈر بند کر دیتے ہیں پھر نقصانات کیسے ہوگئے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اداروں کی جتنی مرضی نجکاری کرلیں اجارہ داری ختم نہ کی تو نقصان کم نہیں ہوں گے، جب تک مقابلہ نہیں ہوگا ڈسکوز کی مناپلی ختم نہیں ہوگی، کے الیکٹرک کی نجکاری کی گئی لیکن اس کی ابھی بھی اجارہ داری ہے، کراچی کے لوگ صرف کے الیکٹرک سے بجلی لینے پر مجبور ہیں، ایک کمپنی ٹھیک نہیں تو دوسری کے پاس جانے کا آپشن تو ہو۔

جس کے جواب میں سیکرٹری پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ اسی لیے تو ہم بجلی کی آزاد مارکیٹ بنانے پر کام کر رہے ہیں، تاکہ صارفین کمپنیوں سے اپنی مرضی سے بجلی خرید سکیں گے،بہت جلد بجلی صارفین اپنے میٹر کی خود ریڈنگ کرنے کے قابل ہوں گے۔

انہوں  نے بتایا کہ تمام ڈسکوز کی موبائل ایپس کی تیاری پر کام کر رہے ہیں، صارفین میٹر ریڈنگ کی تاریخ پر خود موبائل سے تصویر بنا کر بھیج سکیں گے، آئی ایم ایف سے بجلی بلوں پر ٹیکسز کم کرنے پر بات کر رہے ہیں، بجلی بلوں سے ایف بی آر کو 8 سے 9 سو ارب روپے ٹیکس جا رہا ہے۔

سیکرٹری پاور ڈویژن کا مزید کہنا تھا کہ ٹیوب ویلز کو سولر پر شفٹ کرنے کیلئے بلا سود قرضوں پر کام کر رہے ہیں، اسلام آباد میں 8 لاکھ میٹرز تبدیل کر دیے گئے ہیں جبکہ مزید 12 لاکھ میٹرز کو سمارٹ میٹرز سے تبدیل کیا جائے گا۔