اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں پاک ایران بارڈر پر 6 ماہ سے 6 سو ٹرک پھنسے ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس کا کمیٹی نے نوٹس لے لیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ بارڈر کنٹرول کے حوالے سے ملک کے بارے میں سوچنا ہے، اس سال پہلی مرتبہ چینی افغانستان ایکسپورٹ ہوئی ورنہ سمگل ہوتی تھی۔
اجلاس میں ایک تاجر نے کہا کہ ایران بارڈر سے داخلے کی اجازت نہ ملنے کے باعث اربوں کا نقصان ہو رہا ہے، جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ایران سے آنے والا مال اگرمیڈ ان ایران نہیں تو اس کی اجازت نہیں ہے، یہ اجازت دے دیتے ہیں تو پھر پوری دنیا کا مال ایران سے آئے گا۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ایران کے ساتھ ٹریڈ پالیسی پر وزارت تجارت کیساتھ مل کر نظرثانی کریں گے، وزیر خزانہ کسٹمز کو کہیں ابھی یہ ٹرک چھوڑ دیں کیونکہ ان کو چھوٹ حاصل ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہمارے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں کہ ہم ان ٹرکوں کو چھوڑ دیں، ٹرکوں کے پھنسے ہونے پر ذمہ داروں کیخلاف چیئرمین ایف بی آر نے انکوائری کرانے کی تجویز دے دی۔
راشد لنگڑیال نے کہا کہ تاجر ٹرکوں کو چھڑوانے کیلئے جی ڈی فائل کریں تو ہم اس کا جائزہ لیں گے، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ تاجر برادری ٹرکوں کو نکالنے کیلئے جی ڈی فائل کر کے ہمارے پاس آئیں۔
کمیٹی نے ایران کے ساتھ تجارت پر کمرشل کونسلر کی اتھورائزیشن کو بھی ختم کرنے کی تجویز دی۔