لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب اسمبلی اجلاس میں وزیر خزانہ و پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان نے بعد از بجٹ پر عام بحث کی تحریک پیش کر دی۔
مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کے رولز 133B کے تحت ایوان میں بجٹ اجرا پر بحث کی اجازت دی گئی ہے، صوبے کی مالی صورتحال عوامی نمائندوں کے سامنے رکھی اور تعمیری بحث کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ کی بات آتی ہے تو ن لیگ اعلیٰ روایت قائم کرتی ہے، اسمبلی رولز میں ترمیم کے ساتھ اقدام کر رہے ہیں، بجٹ ایک وقتی عمل نہیں بلکہ مسلسل جاری رہنے والا عمل ہے۔
مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ پہلی سہ ماہی جولائی سے ستمبر تک 1387 ارب 85 کروڑ روپے خرچ ہوئے، 124 ارب 16 کروڑ روپے ترقیاتی اخراجات آئے، 738 ارب 50 کروڑ کیپٹل گرانٹ کے لئے تمام اخراجات بجٹ کے عین مطابق کئے گئے، ترقیاتی بجٹ، صحت، روڈز اور لوکل گورنمنٹ پر خرچ ہوئے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ غیر ترقیاتی بجٹ تنخواہیں 132 ارب 39 کروڑ روپے، پنشن کی مد میں 108 ارب 78 کروڑ روپے خرچ ہوئے، مقامی حکومتوں پر 161 ارب 63 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔
مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ سبسڈی کی مد میں 52 ارب 35 کروڑ روپے خرچ کئے گئے، سڑکوں پر 144 ارب، 15 ارب 40 کروڑ روپے صحت، 3 ارب 70 کروڑ روپے زراعت اور ایک ارب روپے صنعتوں پر خرچ ہوئے۔