لاہور: (دنیا نیوز) بجلی بلوں میں بھاری ٹیکسز نے عوام کا پہلے ہی جینا دو بھر کررکھا ہے اب بلوں میں فائلر اور نان فائلر کا نیا عذاب شروع کردیا گیا۔
بجلی کے بنیادی نرخوں میں اضافے سے آنے والے بلز بھاری تو ہونگے ہی لیکن ان بھاری بلوں میں اصل بوجھ بلوں میں عائد ٹیکسز کا ہے، بجلی بل میں پہلے جنرل سیلزٹیکس پھر فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ،اس پر بھی جی ایس ٹی اور مزید یہ کہ آٹھ قسم کے ٹیکسزکے بعد فائلر اور نان فائلر کا عذاب شروع کردیا گیا۔
دنیا نیوز کی تحقیق کے مطابق خالصتاً بجلی نرخ پریشان کن نہیں مگر بجلی یونٹس کے استعمال کی لاگت سے زیادہ ٹیکسز جان نکالتے ہیں۔
بجلی بلوں میں موجود 8 قسم کے ٹیکسز کا جائزہ لیا جائے تو استعمال یونٹس کےنرخ پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس لگتا ہے، پھر ماہانہ فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ اور اس رقم پر بھی 18 فیصد جی ایس ٹی عائد ہوجاتا ہے۔
سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ ،الیکٹریسٹی ڈیوٹی ،ایف سی سر چارج ، ٹی وی فیس کے بعد اگر نان فائلر صارف ہیں تو پھر ساڑھے سات فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس بھی دینا پڑے گا۔
توانائی ماہرین کا کہنا ہے کہ بجلی جس قدر مہنگی ہو گی اس کی فروخت میں اتنی ہی کمی آئے گی۔
دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ بجلی مہنگی ہونا اپنی جگہ لیکن ٹیکسز کی بھرمار نے ان کی کمر توڑ دی ہے، وزارت توانائی، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں اور دیگر ماتحت اداروں کی غلط پالیسوں کا خمیازہ بھی عوام کو ہی بھگتنا پڑتا ہے۔