اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں کرشنگ سال 2023-24 میں چینی کے مجموعی سٹاک کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں وفاقی حکومت کے اعلیٰ حکام، صوبوں کے نمائندوں، پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن ممبران اور کاشتکاروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔
پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مطابق رواں سال چینی کی پیداوار 6.752 میٹرک ٹن ہے، کاشتکاروں کو رواں سیزن میں گنے کے اچھے نرخ ملے ہیں، اگلے سیزن میں چینی کی بمپر فصل کی توقع ہے، حکومت سرپلس سٹاک کی برآمد کی اجازت دے۔
وزیر توانائی رانا تنویر حسین نے کہا کہ سرپلس سٹاک برآمد کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ آئندہ اجلاس میں کیا جائے گا، کھپت کی تفصیلی ورکنگ آئندہ اجلاس میں پیش کی جائے، ہمیں پہلے چینی کی مقامی طلب پوری کرنی چاہئے پھر برآمد کر سکتے ہیں۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کا براہ راست اثر عام آدمی پر پڑتا ہے، پاکستان میں خطے میں سب سے سستی چینی ہے، چینی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔