لاہور: (دنیا نیوز) لاہور میں ایک بار پھر دکانوں سے آٹا غائب ہوگیا، فلور ملز مالکان نے کل سے پنجاب بھر میں ہڑتال کا اعلان کر دیا۔
بیشتر دکانوں پر 10 کلو والا سبسڈائزڈ آٹے کا سرکاری تھیلا دستیاب نہیں جبکہ 15 کلو والے کمرشل آٹے کی سپلائی بھی کم ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں فلور ملز مالکان کو گرفتار کرنے کی تیاریاں شروع
محکمہ خوراک اور فلور ملز ایسوسی ایشن کے درمیان تنازع مزید بڑھ گیا، پنجاب حکومت نے 100 سے زائد فلور ملز کا گندم کا کوٹا معطل کر دیا ہے، 10 ملز مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت بھی کر دی گئی۔
لاہور، راولپنڈی، سرگودھا، ملتان سمیت دیگر اضلاع میں بیشتر ملیں بند ہونے سے آٹے کی مصنوعی قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب نے سیکرٹری خوراک سے رپورٹ مانگ لی اور سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ شناختی کارڈ اور انگوٹھے کی شرط کس کے کہنے پر لگائی، تنازعہ اس نہج پر کیوں پہنچا جواب دیا جائے۔
سیکرٹری خوراک محمد زمان وٹو کا کہنا ہے کہ کسی بھی فلور مل مالک کے خلاف فوجداری کارروائی کا ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا، ہڑتال پر اکسا کر غذائی قلت پیدا کرنے والے اشخاص کا ڈیٹا بمطابق قانون اکٹھا کیا جا رہا ہے اور متعلقہ اداروں کو فراہم کیا جا رہا ہے۔
زمان وٹو نے کہا کہ بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے، ملوں کی اکثریت ہڑتال کے خلاف ہے، 80 فیصد ملوں نے گندم کا کوٹہ اٹھایا ہے۔
چیئرمین پنجاب فلور ملز ایسوسی ایشن افتخار مٹو کا کہنا ہے کہ ہمارا ایک ہی موقف ہے کہ محکمہ خوراک ایس او پیز کے مطابق فلور ملز چیک کرے۔
دوسری جانب کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں مرغی کی قیمت میں بھی اضافہ ہوگیا، ایک کلو چکن کی قیمت 600 روپے سے بھی اوپر ہوگئی۔