پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں زمینوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا عمل سست روی کا شکار ہو گیا، گزشتہ 7 سالوں کے دوران صرف 350 موضعات کی کمپیوٹرائزیشن ہو سکی، شہریوں نے جلد عملی اقدامات کا مطالبہ کر دیا، بورڈ آف ریونیو نے بھی کام تیز کر دیا۔
بورڈ آف ریونیو خیبرپختونخوا میں وسیع پیمانے پر اصلاحات کا سلسلہ جاری ہے، صوبہ بھر میں زمینوں اور موضعات کی کمپپوٹرائزیشن کے لیے اقدامات مزید تیز کردیئے گئے۔ صوبہ بھرمیں زمینوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا عمل سست روی کا شکار رہا، 4 ہزار کے قریب موضعات میں سے گزشتہ 7 سالوں کے دوران صرف 350 کی کمپیوٹرائزیشن کی گئی، بورڈ آف ریونیو حکام کے مطابق اقدامات کو تیز کرتے ہوئے گزشتہ سال کے دوران ریکارڈ 1500 کے قریب موضعات کی کمپوٹرائزیشن کی گئی۔
لینڈ کمپیوٹرائزیشن کے جاری عمل پر جہاں شہریوں نے اطمینان کا اظہار کیا تو وہیں ان کا کہنا ہے کہ اس عمل کو تیز کیا جائے تاکہ زمینوں کے اصل حقداروں کا تعین ہوسکے۔
بورڈ آف ریونیو حکام کے مطابق ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے لیے مطلوبہ فنڈز میسر ہیں اور صوبہ بھر میں باقی ماندہ تمام موضعوں کی کمپیوٹرائزیشن کا عمل اگلے سال 2022 تک مکمل کیا جائے گا۔