اسلام آباد: (دنیا نیوز) ملک بھر میں چینی کی قیمت ایک بار پھرمسلسل بڑھ رہی ہے، گزشتہ دو ہفتوں کے دوران چینی کے نرخ 13 روپے فی کلو بڑھ چکے ہیں۔
چینی کے دام پھرآسمان چھونے لگے۔ چینی کی درآمد اور کرشنگ سیزن کے باجود قیمت میں مسلسل اضافہ ہوا۔ حکومت، شوگر ملز ایسوسی ایشن یا کسان، آخر ذمہ دار کون ہے۔ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سکندر خان کہتے ہیں کہ حکومت مڈل مین کا کردار ختم نہیں کر سکی۔ گنا 300 روپے من فراہم کیا جائے گا تو چینی کی قیمت کیسے کم ہو سکتی ہے۔
وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر کا کہناہے کہ چینی کی قیمتوں میں استحکام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کر سکتے ہیں ۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ گنے کی اچھی قیمت کسان کی خوشحالی کے لیے ضروری ہے تاہم حکومت قیمتوں میں کمی کے لیے مڈل مین کا کردار ختم کرے۔ واضح رہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت چینی 100 سے 110 روپے کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔