پیرمحل: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ کے حکم پر پی پی 123 میں دوبارہ گنتی کا عمل اب دلچسپ اور آخری مرحلے میں داخل ہوچکا ہے۔
حلقے کے 25 پولنگ اسٹیشنز کے ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہوا تھا جس میں 21 پولنگ اسٹیشنز پر ن لیگی امیدوار پیر قطب علی شاہ کی درخواست پر گنتی روکی گئی تھی جبکہ باقی 4 پولنگ اسٹیشنز پر ووٹوں کے تھیلے غائب ہونے کی وجہ سے گنتی روکی گئی تاہم غائب ہونے والے تھیلے مل گئے جس کے بعد گنتی کا عمل شروع ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق ن لیگی امیدوار جو صرف 17 ووٹوں کی برتری سے کامیاب قرار پائے تھے، اس دوبارہ گتنی میں جیت کا مارجن بہت کم رہ چکا ہے۔
اس سے قبل پی پی123 میں دوبارہ گنتی کے دوران تھیلے سے شیر کے نشان والے ووٹ غائب پائے گئے تھے، جس کی وجہ سے گنتی روک دی گئی تھی، تفصیلات کے مطابق پولنگ سٹیشن نمبر54 سے مسلم لیگ (ن ) کے امیدوار سید قطب علی شاہ کے ووٹ غائب ہوگئے تھے، گنتی کے دوران جب تھیلا کھولا گیا تو شیر کے ووٹ ہی موجود نہ تھے، مجموعی طور پر سید قطب علی شاہ کے 243 ووٹ غائب تھے جبکہ سونیا بی بی کے 182 ووٹ موجود تھے، ریٹرننگ آفیسر شہوار امین واہگہ نے صورتحال کا علم ہونے پر گنتی کا عمل فوری روک د یا تھا۔
واضح رہے کہ جنرل الیکشن 2018 کے موقع پر پی پی 123 میں دلچسپ صورتحال اور کانٹے دار مقابلہ دیکھنے میں آیا۔ اس حلقے سے پی ٹی آئی رہنما سونیا علی رضا کامیاب قرار پائیں تھی مگر ن لیگی امیدوار نے دوبارہ گنتی کی درخواست دائر کی ۔ دوبارہ گنتی میں ن لیگی امیدوار صرف اور صرف 17 ووٹوں کی برتری لے کر کامیاب ہوگئے۔ اس طرح ن لیگی امیدوار پیر قطب علی بابا نے 53122 ووٹ لے کر پی ٹی آئی امیدوار کو شکست دی۔ پی ٹی آئی امیدوار سونیا علی رضا 53105 ووٹ حاصل کر سکیں۔