لاہور: (دنیا نیوز) صدر پاکستان کے انتخاب کا مرحلہ آن پہنچا، صدر ممنون حسین کے عہدے کی مدت 8 ستمبر 2018 کو ختم ہو رہی ہے۔
نئے صدر مملکت کے انتخاب کا میدان 4 ستمبر کو سجے گا، صدر کے امیدوار کیلئے مسلمان ہونا لازم ہے، عمر کی کم از کم حد 45 سال مقرر کی گئی ہے، رکن قومی اسمبلی بننے کی شرائط پر پورا اترنا بھی لازم ہے۔ صدارتی الیکشن میں سینٹ اور قومی اسمبلی کے ارکان پارلیمنٹ میں ایک ہی جگہ ووٹ ڈالیں گے، چاروں صوبائی اسمبلیاں بھی پولنگ اسٹیشن بنیں گی۔
قومی اسمبلی، سینیٹ اور بلوچستان اسمبلی کے ہر رکن کا ایک ووٹ شمار ہوگا۔ پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ اسمبلی میں کسی امیدوار کو ملنے والے ووٹوں کو بلوچستان اسمبلی کی کل تعداد یعنی 65 سے ضرب دے کر متعلقہ صوبائی اسمبلی کی کل تعداد سے تقسیم کیا جائیگا۔ اس فارمولے کے مطابق تینوں اسمبلیوں کے بھی بلوچستان اسمبلی کے برابر 65 ، 65 ووٹ ہیں۔
صدر کے انتخاب کیلئے ووٹرز کی مجموعی تعداد 636 ہے مگر 614 ووٹ ڈالے جا سکیں گے۔ قومی اسمبلی کی 11، پنجاب اسمبلی کی 13 نشستیں خالی ہیں۔ بلوچستان اور سندھ اسمبلی کی دو دو، خیبرپختونخوا اسمبلی کی 9 نشستوں پر ضمنی الیکشن ہونا باقی ہے، صرف سینیٹ کے104 ووٹ پورے ہیں۔