’این اے 131 میں دوبارہ گنتی کی معطلی، الیکشن ایکٹ کی روح سے متصادم‘

Last Updated On 08 August,2018 06:28 pm

لاہور: (دنیا نیوز) مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ اکثریت پر اقلیت کے فیصلے مسلط کرنے کا نتیجہ بھگت چکے لیکن سبق نہیں سیکھا گیا، افراد کی ہار جیت اہم نہیں، پاکستان اور جمہوریت کو نہ شکست دی جائے۔

ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ این اے 131 لاہور میں دوبارہ گنتی کے فیصلے کو سپریم کورٹ نے معطل کر دیا ہے۔ نہایت کم مارجن سے جیتنے پر دوبارہ گنتی کروانا قانونی اور بنیادی حق ہے۔ دوبارہ گنتی کے فیصلہ کی سپریم کورٹ سے معطلی الیکشن ایکٹ کی روح سے متصادم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ 2017ء تمام سیاسی جماعتوں نے اتفاق رائے سے پاس کیا جو پانچ فیصد فرق یا 10 ہزار سے کم فرق پر آر او کو دوبارہ گنتی کا پابند کرتا ہے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ کاش انہیں صحیح طور پر سُنا جاتا، انہیں قانونی حق سے محروم کیا گیا ہے۔ مسترد شدہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں عمران کی لیڈ 680 سے 602 پر آ گئی تھی۔ این اے 131 میں 242 پولنگ سٹیشن تھے، دوبارہ گنتی شروع ہوئی تو پہلے 5 پولنگ سٹیشنز پر عمران کے 39 ووٹ مزید کم ہو گئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور اس کے حمایتیوں نے این اے 131 کے عوام کے مینڈیٹ کو چوری کیا ہے، خواجہ سعد رفیق کے دونوں ایم پی ایز جیت گئے اور انہیں ہرا دیا گیا، بہت جلد این اے 131 میں دوبارہ عوامی گنتی ہو گی۔ ن لیگ نے دھمکیوں، دباؤ، بدترین پروپیگنڈا اور غیر منصفانہ اقدامات کے سائے میں الیکشن لڑا۔ افراد کی ہار جیت اہم نہیں، پاکستان اور جمہوریت کو نہ ہرایا جائے۔