اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف تحریکِ انصاف مخالف اتحاد نے الیکشن کمیشن سے ایک بار پھر استعفے کا مطالبہ کر دیا۔ شہباز شریف، آصف زرداری، بلاول بھٹو اور اسفندیار ولی احتجاج میں شریک نہیں ہوئے۔ تین گھنٹے تک دھرنے دینے کے بعد کارکنان پرامن طور پر منشتر ہو گئے۔
پاکستان الائنس فار فری اینڈ فیئر الیکشن کی جانب سے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کے پہلے مرحلے میں اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے مرکزی دفتر کے باہر احتجاج کیا گیا۔
اتحاد میں شامل جماعتوں کے رہنما کارکنوں کے ساتھ ریلیوں کی شکل میں الیکشن کمیشن پہنچے۔ ریلیوں کی قیادت خورشید شاہ، مولانا فضل الرحمان، محمود خان اچکزئی، راجا ظفر الحق، شیری رحمان، یوسف رضا گیلانی، آفتاب شیر پاؤ، خواجہ آصف، قمر زمان کائرہ، نوید قمر، صاحبزادہ طارق اللہ، افراسیاب خٹک، احسن اقبال اور دیگر نے کی۔
احتجاج کے موقع پر پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری الیکشن کمیشن کے باہر تعینات کی گئی جبکہ الیکشن کمیشن کے دفتر کو خاردار تاریں اور بیریئر لگا کر بند کردیا گیا جس کی وجہ سے اپوزیشن رہنما الیکشن کمیشن کے احاطے میں داخل نہ ہوسکے۔
اس پر سیاسی کارکنوں نے الیکشن کمیشن کے سامنے شاہراہِ دستور پر ہی احتجاج شروع کر دیا اور شدید نعرہ بازی کی۔ رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن ملک میں شفاف انتخابات کرانے میں ناکام رہا، اس لئے فوری مستعفی ہو جائے۔
کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ احتجاج میں کارکنوں کی بڑی تعداد کی شرکت سے ثابت ہو گیا ہے کہ عوام انتخابات کو مسترد کرتے ہیں۔ جمہوریت کے لئے کارکنوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ عوام کے حقوق بچانا جانتے ہیں، انتخابات کے نتیجے میں عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالا گیا۔ پوری پاکستانی قیادت ایک پیج پر ہے، جعلی مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ جعلی وزیراعظم کسی صورت قبول نہیں۔
محمود اچکزئی نے کہا کہ اس وقت وفاق کو خطرہ ہے، آئین اور پاکستاں بچانا چاہتے ہیں۔ چاہے ہم ہار جائیں لیکن قوم کے اصل نمائندے پارلیمنٹ میں آنے چاہیں۔