لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب کی حکمرانی کیلئے مسلم لیگ ن اورتحریک انصاف میں دوڑ شروع ہو گئی، دونوں جماعتوں نے حکومت بنانے کے دعوے کر دیئے، مسلم لیگ ن 129 اور پی ٹی آئی 123 نشستوں کے ساتھ پہلے اور دوسرے نمبر پر ہیں، آزاد ارکان کی تعداد 29 ہے جبکہ ق لیگ 7 پیپلز پارٹی 6 بی اے پی، فنکشنل لیگ اور پی اے آر کی ایک ایک سیٹ ہے۔
پنجاب اسمبلی میں مجموعی نشستوں کی تعداد 371 ہے جس میں 66 نشستیں خواتین اور 8 اقلیتوں کے لئے مخصوص ہیں اور کسی بھی جماعت کو حکومت بنانے کیلئے 149 نشستیں درکار ہیں، آزاد ارکان کا پلڑا جس طرف بھاری ہو گا وہی جماعت پنجاب میں حکومت بنائے گی، تحریک انصاف نے پنجاب میں حکومت سازی کے لئے رابطے تیز کر دیئے۔
آزاد ارکان کی پی ٹی آئی میں شمولیت کیلئے عمران خان نے جہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی اور چودھری سرور کو ٹاسک دے دیا۔ جنہوں نے رابطوں کا آغاز کر دیا،عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور مسلم لیگ ق کے رہنماء چودھری پرویز الٰہی بھی آزاد ارکان کے ساتھ رابطوں میں ہیں۔ آزاد ارکان کا 4 رکنی گروپ آج تحریک انصاف میں شامل ہو گیا ہے۔
ادھر مسلم لیگ ن نے بھی عددی برتری حاصل ہونے پر پنجاب میں حکومت بنانے کیلئے کمر کس لی اور آزاد ارکان سے رابطے شروع کر دیئے ہیں۔ لاہور میں پارٹی ترجمان مریم اورنگزیب کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنماء حمزہ شہباز نے کہا حکومت سازی کیلئے پیپلز پارٹی اور آزاد ارکان سے رابطے میں ہیں۔ ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا، تمام تر تحفظات کے باوجود مرکز میں اپوزیشن میں بیٹھیں گے تاکہ جمہوریت کی گاڑی چلتی رہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں آزاد ارکان، مسلم لیگ ق اور پیپلز پارٹی سے بات کرکے حکومت بنائیں گے جو ہمارا آئینی حق ہے۔ 2013 میں نواز شریف نے خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کو حکومت سازی کی دعوت دے کر جس جمہوری روایت کو قائم کیا تھا آج اسے جاری رہنا چاہیے۔ ہمیں 2013 میں ساتھیوں نے کہا تھا خیبر پختونخوا میں حکومت بنائیں لیکن ہم نے پی ٹی آئی کا مینڈیٹ تسلیم کیا۔ اب ہمارے راستے میں رکاوٹیں ڈالی گئیں تو بھرپور مقابلہ کریں گے،چاہتے ہیں ملک میں جمہوریت مضبوط ہو، تمام جماعتوں سے مشاورت کرکے آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔