کوئٹہ: ( روزنامہ دنیا ) بلوچستان نیشنل پارٹی نے اپنے انتخابی منشور کا اعلان کر دیا، ایف سی ایوارڈ کے تحت نیا فار مولہ مرتب کیا جائے گا، صوبہ بدر بلوچ افراد کی دوبارہ آبادی کاری کے لئے اقدامات، سیاسی کارکنوں کی گمشدگیوں اور ٹارگٹ کلنگ کے خاتمے اور شہدا کے لواحقین کے لئے خصوصی پیکیج، مہاجرین کی باحفاظت واپسی اور تمام جعلی دستاویزات منسوخی کے ساتھ ساتھ سی پیک منصوبے میں بلوچ اقوام کو ان کے حقوق دلوانا منشور میں شامل ہے۔
سردار اختر جان مینگل کا کہنا ہے کہ ہم پارلیمانی سیاست کر تے ہیں، آصف علی زرداری سے ملاقات کے دوران سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے متعلق بات ہوئی، بد قسمتی سے ہم سمیت دیگر حکومتوں کو مدت پوری نہیں کرنے دی گئی کوئی تسلیم کرے یا نہ کرے اس ملک میں شفاف انتخابات صرف ایک بار ہوئے ہیں جن کے نتائج تسلیم کرنا آج بھگت رہے ہیں، ہمارے امیدواروں کو وفاداری تبدیل کرنے کے لئے کہا جا رہا ہے، الیکشن کمیشن ڈرامہ چھوڑ دے، عام انتخابات 2018 کو سلیکشن 2018 کا نام دیا جائے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی جماعت ہے جو اہل بلوچستان کے حقوق کے تحفظ اور نا انصافیوں کے خلاف آواز بلند کر تی رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سریاب روڈ پر واقع انتخابی مہم کے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔
سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی ایک جامع اورجدید خطوط پر استوار تعلیمی پالیسی کے تحت صوبے میں شرح خواندگی کو پانچ سال میں مزید80 فیصد بڑھانے کیلئے تعلیمی انقلابی پروگرام کے تحت بلوچستان کی شرح تعلیم کو دیگر صوبوں کے برابر لائے گی ، ہر نائی وولن ملز جو گزشتہ طویل عرصے سے بند ہے اس میں یونیورسٹی یا کالج کیمپس کا قیام عمل میں لایا جائیگا ،تمام اضلاع میں ڈیجیٹل لائبریری کا قیام عمل میں لایا جائے گا ،لڑکوں اور لڑکیوں کیلئے ووکیشنل کالجز اور سکولز کا قیام عمل میں لایا جائیگا ۔